رسا نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کوئی سامراجی قوت کبھی پاکستان کی دوست ہو ہی نہیں سکتی، اسے صرف اپنے مفادات سے غرض ہے، تین دہائیوں سے قومی شعور بیدار کررہے ہیں، تمام طبقات کو اعتماد میں لے کر حکمت و تدبر اور دانائی سے بھرپور حکمت عملی و موقف اختیار کیا جائے، قوم کو متحدکیا جائے، قابل اعتماد دوستوں میں اضافے کےساتھ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ہم ذمہ داران سمیت قوم کو 80 ءکے عشرے سے یہ باور کرارہے ہیں اور عوام میں شعور بیدار کررہے ہیں کہ کوئی سامراجی قوت کسی صورت ہماری دوست نہیں ہوسکتی اُسے صرف اپنے مفادات سے غرض ہوتی ہے لیکن آج یہ حقیقت کھل کر آشکار ہوگئی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا کہ جس طرح امریکہ نے پاکستان پر کاری ضرب لگائی ہے اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی ریاست اور قوم مل کر روشن، واضح ، دوٹوک اور حکمت و دانائی پر مبنی متفقہ موقف و پالیسی اختیار کریں اور اسے ہر معاملے میں اولیت واولویت دی جائے ، ملک کو درپیش دیگر مسائل بھی اپنی جگہ پر موجود ہیں لیکن یہ قومی سلامتی اور ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے لہٰذا اس معاملے کو اولیت دینے کے ساتھ ساتھ تمام طبقات کی رائے کے مطابق متفقہ موقف اختیار کیا جائے ۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت جس بکھراﺅ، انتشار کا شکار ہے ، ذمہ داران کو چاہیے کہ قوم میں موجود اس انتشار کے خاتمے اور قومی یکجہتی کے فروغ کےلئے متفقہ اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جائے کیوں کہ ایک متحد قوم ہی سے تمام چیلنجز سے نبرد آزما ہواجاسکتاہے۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے، اعتدال اور قومی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے خارجہ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے، ہمیں دشمنیوں کی بجائے اپنے قابل اعتماد دوستوں میں اضافے کی ضرورت ہے، سفارت کاری کو مزید مضبوط اور فعال کیا جائے۔
انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک پر اگر کوئی کڑا وقت آگیا تو پاک سرزمین کے دفاع کےلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائےگا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/