رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں منعقدہ ہفتگی جلسہ اخلاق میں دینی و اخلاقی اقدار اور مختلف گروہ میں اخلاقی مفاہیم کے درمیان اختلاف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : کبھی اخلاقی اچھائی کا معیار عقلا اور دوسروں کی طرف سے کی جا رہی تعریف کو جانتے ہیں لیکن دین میں اخلاق کا معیار خداوند عالم کی اطاعت ہے ، خداوند عالم کی طرف امور کا نسبت دینا ان اختلاف کی منشا کی علامت ہے ، یہ اختلاف ایک طرح سے انسانی آیڈیولوجی میں اختلاف کی طرف پلٹتی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اگر انسان فکر کرتا ہے کہ زندگی وہ چیز ہے جو حس کرتا ہے اور منفعت کی کوشش میں ہو اور صرف دنیوی مفاد کو دیکھتا ہے ، ہر اخلاقی کام موت کے وقت تک مادی آئڈیلوجی کے مطابق ہے لیکن اسلام فرماتا ہے کہ یہ پوری دنیا سفر ہے اس سفر کے بعد انسان مقصد تک پہوچتا ہے اور اس کے بعد وہ اپنی زندگی کی شروعات کرتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے بیان کیا : یہ دو نظریہ انسان کی شخصیت کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہیں ، جن لوگوں کا عقیدہ حقیقی زندگی قیامت میں ہے ان کو چاہیئے کہ صحیح فکر کریں اور نیک عمل انجام دیں اور جان لیں کہ دنیا میں جو چیز ان کے لئے مفید تھا شاید آخرت میں اس کی کوئی حیثیت نہ ہو ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : بعض لوگ مادی پرستی فکر کرتے ہیں تو بعض لوگ الہی فکر عمل میں مشغول رہتے ہیں ، یہ کہ اسلام میں اخلاق کی جو خصوصیتیں بیان کی گئی ہیں وہ ان آئڈیلوجی کی وجہ سے ہے ، اصل اختلاف اور اختلاف کی بنیاد انسان کی آئیڈیلوجی اور اقدار کی وجہ سے ہے ، انسان کو جاننا چاہیئے کہ کائینات کا کوئی پیدا کرنے والا ہے ، انسان کی زندگی صرف دنیا میں منحصر نہیں ہے اور اچھے کام کے نتائج و اقدار ہزاروں سال تک انسان کی طرف پلٹتی ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا : دنیوی امور کو تجربہ کیا جا سکتا ہے لیکن کبھی کہا جاتا ہے کہ کس طرح آخرت پر عقیدہ حاصل کیا جانا چاہیئے ؛ توحید ، نبوت ، اور قیامت اصول دین کے عنوان سے اس سلسلہ میں بیان ہوتا ہے اور خدا شناشی ، انسان شناسی اور معرفت شناسی دین میں بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : نا محدود زندگی سے قیامت بنائی گئی ہے محدود زندگی دنیوی زنددگی ہے ، اگر انسان چاہتا ہے قیامت میں کامیاب ہو تو اس دنیا میں محنت کرنی چاہیئے ، ایمان کا حصول اور انسان کی دینی آیڈیلوجی کی مضبوطی انسان کو الہی و اسلامی اخلاقی اقدار کی طرف لے جاتی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۲/