رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف اقدامات اور کریڈٹ کو برقرار رکھنے کیلئے ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات اور اس کے پیچھے محرکات کا قلع قمع کیا جائے۔
ملک میں امن وامان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ، گزشتہ روز کوئٹہ افغانی روڈ پرہزارہ برادری کے مزید تین افراد کی ٹارگٹ کلنگ نے ریاسی اداروں کی کا رکردگی پر بہت سے سوالات پیدا کر د یے ہیں ۔
حجت الاسلام ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں امن وامان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے ،شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کی اتنی بڑی تعدادہو نے کے باوجود چھوٹے سے شہر کوئٹہ میں دہشت گردوں کا دن دیہاڑے معصوم شہریوں کاقتل کرکے فرار ہوجانا تشویشناک ہے اور یہ خفیہ اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف اقدامات اور کریڈٹ کو برقرار رکھنے کیلئے ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات اور اس کے پیچھے محرکات کا قلع قمع کیا جائے،ایک بے گناہ پاکستانی کا قتل پوری قوم کے قتل کے مترادف ہے۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں پوری قوم ہزارہ برادری کیسا تھ برابر کی شریک ہے ۔
انہوں نے ریاستی اداروں کو متوجہ کیا کہ ڈیرہ اسماعیل سے کوئٹہ تک ٹارگٹ کلنگ کا نیا سلسلہ گزشتہ کچھ عرصہ سے دوبارہ سر اٹھا رہاہے لیکن افسوس اس جانب توجہ نہیں دی جارہی ، یہ ٹارگٹ کلرز کس کے کنٹرول میں ہیں؟ یہ کہاں سے آتے ہیں؟ کہ اتنی طاقت ، فورسز اور اقدامات کے باوجود یہ انسانیت کے دشمن آناً فاناً آتے ہیں اور بے گناہ افراد کو ٹارگٹ کرکے فرار ہوجاتے ہیں مگر یہ سیکورٹی فورسز کے ہتھے نہیں چڑھتے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کو اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے ان ٹارگٹ کلرز ، دہشت گردوں اور فتنہ پروروں کا خاتمہ کرنا ہو گا ۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گرد انسانیت اور امن کے دشمن ہیں، دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ، دہشت گردی سے نمازیوں، معصوم شہریوں اور مسافروں سے لے کر اعلیٰ افسران تک کوئی محفوظ نہیں، ایک سازش کے تحت ملک کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمیں اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
آخرمیں حجت الاسلام ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اسلام رواداری، برداشت، تحمل اور امن کا مذہب ہے ، اس نازک صورتحال کے پیش نظر رواداری، بھائی چارے اور ملک میں باہمی محبت و روداری کو فروغ دیکر امن و استحکام قائم کیا جاسکتا ہے ۔ بعد ازاں انہوں نے مذکورہ واقعات میں جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/