رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق قومی کتاب خانہ اور دستاویز تنظیم کے سربراہ اشرف بروجردی اس تنظیم کے بعض حکام کے ساتھ حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله جوادی آملی سے عالمی اسراء وحیانی فاونڈیشن میں ملاقات و گفت و گو کی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس ملاقات میں ملک کی سابقہ تاریخ و ثقافت و تمدن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکا جو اس وقت دنیا پر تسلط کا دعوا کرتا ہے ریشہ دار و مضبوط تاریخ و تمدن سے دور ہے لیکن ہماری سرزمین فارابیوں ، بو علیوں اور ابو ریحانیوں کی سرزمین ہے ؛ ایران ایک تمام معنی ثقافتی ملک ہے ، یہ ملک فراوان خطی نسخہ کا مالک تھا کہ اس وقت ان میں سے بہت ہی خطی نسخہ مغرب کی کتاب خانوں میں ہے اس لئے آپ لوگوں کی سب سے اہم ذمہ داری ہے کہ اس قومی سرمایہ کی حفاظت کریں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کی : اس بات کی طرف توجہ رکھنی چاہیئے کہ وہ چیز جس نے اس ملک کی حفاظت کی ہے اور حفاظت کرے گا «دین» ہے ، ملک کے تین رنگ کا جھنڈا ہمارے لئے قابل احترام ہے لیکن اس جھنڈے میں اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ خود سے اپنی حفاظر کر سکے ، مقدس دفاع کے زمانہ میں ہم لوگوں نے دیکھا ہے کہ یا حسین (ع) و یا زهرا (س) کے جھنڈے نے اس تین رنگ کے جھنڈے کی حفاظت کی ہے لہذا اہل بیت علیہم السلام اور دین ہم لوگوں کا بنیادی و اصلی سرمایہ ہے کہ دوسرے تمام سرمایہ اس کے سایہ میں محفوط رہتی ہیں نتیجتا آپ لوگوں کی سب سے پہلی ذمہ داری تشیع کی آثار کی حفاظت کرنا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے وضاحت کی : فقہی امور میں خبر واحد حجت ہے لیکن عقلی ، اعتقادی اور کلامی میں خبر واجد مشکل کو حل نہیں کرتا ہے ؛ اس وقت ہماری تمام اعتقادی کتابوں کی بنیاد کتب اربع ہے ، لیکن ہم لوگ اس وقت کتب اربعہ اور اصول اربعہ مائۃ کے درمیان ایک حلقہ مفقودی کے شکار ہیں کہ قومی کتاب خانہ کی ذمہ داری ہے کہ خطی کتب کو زندہ کر کے اس سلسلہ اسناد کو ثبت کریں تا کہ اس خلا کو ختم کی جائے ۔/۹۸۹/ف۹۷۴/