رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، الصدر تحریک عراق کے نائب جلیل النوری نے اپنے نجی پیج پر اس مطلب کو پوسٹ کیا کہ الصدر تحریک بہت پہلے سے ہی ایران پر ہونے والے حملہ کا دفاع کرنے میں کوشاں ہے ۔
انہوں نے گذشتہ روز آفاق ویب سائٹ پر تحریر کیا کہ سن ۲۰۰۵ عیسوی میں اسلامی جمهوریہ ایران کے بلند رتبہ حکام کی مقتدی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں میں بھی موجود تھا ۔
النوری نے تحریر کیا: آمریکا، انگلینڈ اور غاصب صھیونیت کی جانب سے ایران پر حملہ کی صورت میں خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ میدان میں کود پڑیں گے ۔
انہوں نے کہا: الصدر تحریک کا یہ فیصلہ نہ سیاسی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی لالچ و چالپلوسی کی بنیاد پر ہے ، بلکہ اسلامی جمهوریہ ایران کا دفاع ہمارا شرعی و اخلاقی وظیفہ ہے کہ اسے ہمارے دین ، مذھب اور ہماری مرجعیت نے ہمیں سیکھایا ہے ۔
النوری نے مزید کہا: یہ وہ فیصلہ جیسے ماضی میں صدر تحریک کے رھنما حجت الاسلام و المسلمین سید مقتدی صدر نے امریکن کو عراق میں گھسنے کے بعد کیا تھا ، جو مستقبل میں بھی جاری و ساری رہے گا ۔
انہوں ںے آخر میں تاکید کی: عراقی اپنے بیان اور اپنے موقف میں ھرگز شیطانی طاقتوں کی پیروی نہ کریں ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۸