حجت الاسلام حسن رضا حیدری امام جمعہ کوپا گنج ھندوستان و استاد حوزہ علمیہ خیرآباد ھندوستان نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے ایام ولادت کی مناسبت سے سب سے پہلے مبارک باد پیش کی اور حضرت زینب سلام اللہ کو صرف خواتین نہیں بلکہ تمام عالم بشریت کے لئے نمونہ عمل جانا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : آج کل تصور یہ کیا جاتا ہے کہ جناب زینب سلام اللہ علیہا کی سیرت مخصوص خواتین کے لئے ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے بلکہ انہوں نے ولایت کے راہ میں جو قدم اٹھایا اور ایک غیر معصوم ہو کر عصمندانہ حکمت عملی پیش کیا یہ اقدام ہمارے لئے نمونہ عمل ہے ۔
امام جمعہ کوپاگنج نے جناب زینب سلام اللہ علیہا کی خداوند عالم سے قربت و عبادت کی طرف ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ آپ کی عبادت کی مثال یوں دی جاتی ہے کہ ساری زندگی حتی قید میں بھی آپ کی نماز شب قضا نہیں ہوئی ۔ اور آپ کا وہ معروف جملہ کہ میں نے خداوند کریم کی خوبی کے سوا کچھ نہیں دیکھا اس سے اپ کی قربت خدا اور اس کے رضایت کے راہ میں تسلیم لامرہ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے حضرت زہنب سلام اللہ علیہا کی شجاعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : کربلا میں ان کی شجاعت قابل رشک تھی روز عاشورہ تمام احباب و انصار اور خصوصا امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد درندہ صفت ہزاروں فوجیوں سے مقابلہ کرنا اور خاص کر یتیم ہوئے بچے اور بیوہ ہوئیں بیبیاں اور لٹی ہوئی گودیوں والی خواتین کی نگہداری کرنا کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں تھی ۔
حجت الاسلام حسن رضا حیدری نے جناب زینب س کے اس خطبے کو جو کوفہ کے بازار میں دیا تھا اس سلسلہ میں امام سجاد علیہ السلام کے اس فرمان کی طرف اشارہ کیا جس میں امام فرماتے ہیں کہ آپ عالمہ غیر معلمہ ہیں بیان کیا : بی بی کے خطبے کا نداز و لب ولہجہ اور سلابت و مطالب اس انداز سے تھا کہ سبھوں کو مولی علی ع کا انداز یاد آ گیا ۔ اس خطبہ سے فصاحت و بلاغت کا اندازہ لگتا ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ حضرت زینب فصاحت و بلاغت و زهد و عبادت و فضیلت و شجاعت و سخاوت میں اپنے بابا علی علیہ السلام اور ماں فاطمہ علیہما السلام پر تھی ۔/۹۸۹/ف۹۱۴/