رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شھر قم سے رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے گزشتہ شب ، شب قدر کے پروگرام میں جو مسجد مدرسہ علمیہ امام موسی کاظم(ع) قم میں سیکڑوں عبادت گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا ، عالمی قدس کی ریلی میں وسیع پیمانہ پر شرکت کی دعوت دی ۔
انہوں نے بیان کیا: تقریبا ۶۰ سال پہلے انگریزوں نے اسلامی ممالک کے دل میں ایک غیر قانونی حکومت تشکیل دی ، اس کے باوجود کہ یہودی، مسلمانوں کی بہ نسبت کم تعداد میں تھے مگر دنیا کے مختلف ممالک سے انہیں سرزمین فلسطین تک لایا گیا اور پیسے کی طاقت کے بل بوتے پر فلسطینیوں سے ان کی سرزمین کو چھین کر دنیا سے بلائے جانے والے صھیونی یھودیوں کے حوالہ کردیا گیا اور افسوس بعض عرب حکمرانوں نے بھی اس سلسلہ میں ان کی ھمراھی کی ۔
اسرائیل ایک غاصب ملک ہے اور دیگر اسلامی ممالک سے پنجہ لڑانے کی کوشش میں ہے
اس مرجع تقلید نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے اور دیگر اسلامی ممالک سے پنجہ لڑانے کی کوشش میں ہے کہا: اگر ان کا بس چلے تو علاقہ کے دیگر ممالک کو بھی اپنے اختیار میں لے لیں اور جولان کی پہاڑیاں اس کی کھلی نشانی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکی صدر جمھوریہ نے اپنے زعم باطل میں جولان کی پہاڑیوں کے سلسلہ میں حاتم طائی کی سخاوت دیکھائی ہے ، مگر یہ عمل کس قانون کے مطابق ہے ؟ اپ کیا ہیں کہ کسی کی سرزمین کو غاصب اسرائیل کے حوالے کردیں ۔
اس مرجع تقلید نے مزید کہا: اگر بعض لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ یہ غاصب مقبوضہ سرزمین پر قانع ہیں تو شدید غلطی کا شکار ہیں ، یہ لوگ داعش اور دیگر دھشت گرد ٹیموں کے ذریعہ شام اور عراق پر بھی قبضہ جمانا چاہ رہے تھے مگر استقامتی محاذوں کی استقامت نے ان کے نقشہ کو نقش پر اب کردیا اور ہار سے روبرو کردیا ۔
قدس اور فلسطین کی زندہ رکھنے کیلئے امام خمینی رہ کا تاریخی اقدام
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ کی جانب سے ماه مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کا نام دئے جانے کو ایک یادگار اور تاریخی عمل عمل جانا کہ جس کے ذریعہ امت مسلمہ کے دلوں میں قدس اور فلسطین زندہ و پابرجا ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ کے اسی عمل کی وجہ سے اج برسوں گزر جانے کے بعد بھی اسلامی معاشرہ میں یوم قدس اور فلسطین زندہ و پایندہ ہے اور ہر سال یوم کے قدس کے موقع پر عظیم الشان ریلی نکالی جاتی ہیں ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے تاکید کی: بچے ، بوڑھے ، مرد و زن سبھی عالمی یوم قدس کی ریلی میں شرکت کریں اور اس طرح قدس اور فلسطین کی یاد کو زندہ رکھیں ۔
دعاوں کی قبولیت کے شرایط اور موانع
اس مرجع تقلید نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں ، شب قدر کے سیکڑوں عبادت گزاروں سے خطاب کرتے ہوئے دعاء کی قبولیت کے شرائط اور اس راہ میں موجود موانع کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دعا کی قبولیت کا ایک راستہ حلال روزی کا کمانا اور حرام لقمہ سے دوری ہے کہ اگر انسان کا روزگار حرام ہو اور حرام لقمہ اس کے شکم میں جائے تو ایسے انسان کی دعا قبول نہیں ہوتی ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے موجودہ زمانے اور دور حاضر میں حلال روزی کمانا نہایت دشوار ہوگیا ہے کہا: بہت سارے بینکوں کی درامد سود خوری کے ذریعہ ہے ، انہوں شرعی معاھدے اور معاملات چھوڑ دئے ہیں اور سود خوری پر اتر ائے ہیں ۔
انہوں نے اخر میں شب قدر کے اعمال کو سنجیدگی سے لینے اور اھتمام کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ شرعی مسائل سے اگاہی شب قدر کے اعمال کا حصہ ہے ۔/ن ۹۸۸ / ۹۰۱