رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق کچھ گھنٹے قبل تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے اسلامی تحریک نائیجیریا کے بانی آیت اللہ شیخ زکزکی کو ٹیلی فون کرکے دہلی کے مدانتا اسپتال میں زیرعلاج ان کی خیریت دریافت کی۔
تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے شیخ زکزکی سے ملاقات کرنے کی کوشش کی مگر جب یہ موقع فراہم نہیں ہو سکا تو انہوں نے ٹیلی فون سے گفتگو کے کے ان کی جسمانی حالت دریافت کی اور ان کے اس حال پر تشویش کا اظہار کیا ۔
اس گفتگو میں تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سیکریٹری نے ان کی جسمانی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آیت اللہ شیخ زکزاکی کو یقین دہانی کرائی کہ اسلامی جمہوریہ اسلامی ایران اور تقریب مذاہب اسلامی اپنی تمام کوشش کرے گی کہ ان کی معالحہ صحیح طریقہ سے انجام پائے ۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے بانی آیت اللہ شیخ زکزکی نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں اپنے سلسلے میں انجام پانے والی کوششوں پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی علاج و معالجے کا عمل پوری طرح سے شروع نہیں ہوا ہے۔
تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل کے قول کے مطابق شیخ ابراہیم زکزاکی کی ہمت و کافی بہتر ہے اور انہوں نے مومنین سے خصوصی دعا کرنے کی دوخواست کی ہے ۔
آیت اللہ شیخ زکزکی کو چار سال قبل نائیجیریا کی فوج نے شدید زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد جیل میں ان کی جسمانی حالت بے حد خراب ہوگئی اور پھر عدالت کے حکم پر انہیں علاج کے لئے ہندوستان جانے کی اجازت دی گئی۔
آیت اللہ زکزکی منگل کی شام اپنی اہلیہ کے ہمراہ، علاج کے لئے نئی دہلی پہنچے جہاں انہیں میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
اسلامک ہیومن رائٹس کمیشن کے ترجمان نے بدھ کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا کہ اسپتال میں آیت اللہ زکزکی کے مختلف قسم کے ٹیسٹ انجام دیئے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلامی تحریک نائیجیریا کے بانی شیخ ابراہیم زکزاکی چار سال تک گھر میں نظر بند کی مشقت برداشت کی اور ان پر کئے گئے حملہ میں زخمی ہونے کے بعد صحیح علاج و ڈاکٹر کی سہولیات حکومت کی طرف سے نہ ملنے کی وجہ سے ان کی جسمانی وضعیت شدید خراب ہونے پر نیجیریا کی عدالت سے ان معالجہ کے لئے اجازت حاصل کی گئی جس کے نتیجہ میں گذشتہ روز ھندوستان پہوچے ہیں ۔