رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی بغیر معالجہ کے نصف شب ھندوستان سے نایجیریہ کے لئے روانہ ہو گئے ۔
انہوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ اعلان کیا ہے کہ ہندوستان میں ان کا صحیح علاج نہیں کیا جا رہا تھا اور اپنی مشکلات بیان کرنے اور اس کے علاج کا مطالبہ کرنے پر ڈاکٹروں کی طرف سے مناسب اقدام نہ کرنا اور اسپتال کے کارمندوں ک غلط رویہ اور حکومت کی طرف سے شرط و شروط نے جانے پر مجبور کر دیا ہے ۔
شیخ زکزاکی نے بیان کیا : ہندوستانی حکومت کی جانب سے انہیں یہ پیغام ملا ہے کہ انہیں آج رات کو نائجیریا روانہ کر دیا جائے گا۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے تاکید کرتے ہوئے کہا : نائجیریا کی حکومت نے ان کے علاج کے سلسلے میں ہندوستانی حکومت کو غلط اطلاعات فراہم کی ہیں اور وہ نائجیریا کی حکومت کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق علاج کرانے سے معذور ہیں ۔
نائجیریا اور امریکہ دونوں کی طرف سے ہندوستانی حکومت کو ان کا علاج نہ کرنے کے سلسلے میں مسلسل دباؤ ڈالا گیا ہے ۔
شیخ زکزکی نے بیان کیا : وہ ہندوستان سے علاج کے بغیر ہی وطن واپس جارہے ہیں کیونکہ وہ نائجیریا کی حکومت کی فراہم کردہ اطلاعات کی روشنی میں اپنا علاج نہیں کرانا چاہتے اس لئے انھوں نے اسپتال کے شرائط کو قبول کرنے کے بجائے وطن واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ جب سے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی ہندوستان پہنچیں ہیں امریکہ ہندوستان پر مسلسل دباؤ ڈال رہا تھا کہ وہاں ان کا علاج نہ کیا جائے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی دباؤ میں آکر آیت اللہ زکزکی کو ہندوستان سے علاج کئے بغیر واپس نائجیریا منقل کیا جارہا ہے۔
بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایک جمہوریہ ملک ہونے کے ناطے ہندوستان کی حکومت نے اپنے انسان دوستانہ وظیفے پر عمل نہیں کیا۔
واضح رہے کہ اسلامی تحریک نائیجیریا کے بانی شیخ ابراہیم زکزاکی چار سال تک گھر میں نظر بند کی مشقت برداشت کی اور ان پر کئے گئے حملہ میں زخمی ہونے کے بعد صحیح علاج و ڈاکٹر کی سہولیات حکومت کی طرف سے نہ ملنے کی وجہ سے ان کی جسمانی وضعیت شدید خراب ہونے پر نیجیریا کی عدالت سے ان معالجہ کے لئے اجازت حاصل کی گئی جس کے نتیجہ میں گذشتہ روز ھندوستان پہوچے ہیں ۔