رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کےسابق وزیراعظم اور کانگریس پارٹی کے رہنما منموہن سنگھ نے ہندوستان کی موجودہ صورتحال کو سنگین اور پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی ادارے، میڈیا اور عدالت حالات کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے۔
دہلی فسادات کے بعد دی ہندو میں لکھے گئے اپنے ایک کالم میں سابق ہندوستانی وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو متنازع شہریت ترمیمی قانون کو واپس لے لینا چاہیے۔
حال ہی میں دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ کشیدگی اور مذہبی منافرت کو فروغ دینے میں سیاست دانوں کا بھی ہاتھ ہے، حیرت ہے امن و امان برقرار رکھنے والے اداروں نے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اپنے فرائض پورے نہیں کیے اور عدالت و میڈیا جیسے ادارے بھی اس میں ناکام رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو سماجی انتشار، معاشی سست روی اور عالمی سطح پر پھیلی وبا جیسے 3 اہم چیلنجز کا سامنا ہے اوراگر ان چیلنجز کا فوری طور پر سد باب نہ کیا گیا تو حالات بے قابو ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فروری کے آخری ہفتے میں دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے اوربڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی تھیں تاہم اب سرکاری طور پر ایک فہرست جاری کی گئی ہے جس کے مطابق 49 افراد ان فسادات میں جاں بحق اور 500 کے قریب زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس نے تشدد کے الزام میں 1647 افراد کوگرفتار کیا ہے۔/