‫‫کیٹیگری‬ :
28 April 2013 - 14:16
News ID: 5329
فونت
آیت ‌الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے اپنے تفسیر کے درس میں وضاحت کی : نیک عمل انسان کو تمام اچھے اعمال انجام دینے کے لئے آمادہ کرتا ہے اور الہی تعلیم کے حصول کے لئے آنکھ اور کان کو کھولتا ہے ، لیکن گناہ اور برا اعمال انسان کے لئے دو کام انجام دیتا ہے سب سے پہلے منزل میں انسان سے نیک و اچھے اعمال کی توفیق سلب کر لیتا ہے اور انسان کو گناہ کی طرف لے جاتا ہے ۔
آيت ‌الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت ‌الله عبد الله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں علمای و طلاب کے درمیان اپنے سلسلہ وار تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ احزاب کی تفسیر بیان کرتے ہوئے بیان کیا : سورہ احزاب کی اٹھائسویں آیہ میں بیان ہوا ہے آپ مسلمان عورت ہیں اور آپ کی نسبت نبی کے گھر سے ہے ، اور قانونی شخصیت اور حقیقی شخصیت بھی ذمہ داری عائد کرتی ہے ، اس کے با وجود کے خداوند عالم گناہ سے زیادہ اس کی سزا نہیں دیتا ہے، ممکن ہے سزا میں کمی ہو مگر اس میں زیادتی ممکن نہیں ہوگی « جَزَاء سَیِّئَةٍ بِمِثْلِهَا » ، لیکن یہاں پر بیان ہوتا ہے «یُضَاعَفْ لَهَا الْعَذَابُ ضِعْفَیْنِ» یہ اس معنی میں ہے کہ آپ نے اپنی حقیقی شخصیت اور قانونی شخصیت کے مقام پر ہونے کے ساتھ گناہ انجام دیا ہے اسی بنا پر اس کی سزا بھی دو گنا ہے ۔

انہوں نے آیہ «یَا أَیُّهَا النَّبِیُّ قُل لِّأَزْوَاجِکَ إِن کُنتُنَّ تُرِدْنَ الْحَیَاةَ الدُّنْیَا وَزِینَتَهَا فَتَعَالَیْنَ أُمَتِّعْکُنَّ وَأُسَرِّحْکُنَّ سَرَاحًا جَمِیلًا» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : بعض بزرگوں کے نظر میں یہ امر حکم فقہی کے مطابق نہیں ہے ، یہ ایک تجویز ہے ، اگر آخرت چاہتے ہو تو وہیں رہو اور اگر دنیا کی لالچ ہے تو آو تم کو آزاد کر دیں ، اور اس کے آگے بیان کیا اگر آخرت کی تمنا ہے تو خداوند عالم آپ کو عظیم اجر عنایت کرے گا یعنی وسیع اجر عنایت کرے گا ، اگر کسی نے احسان کیا اور اپنی حقیقی و حقوقی شخصیت کا احترام کی لحاظ کیا اس کے لئے عظیم اجر ہے اس کے بعد فرمایا اگر پیغمبر کی بیویوں نے آشکار  بہت برے امور میں مبتلی ہوئیں تو ان کے لئے کئی گنا عذاب ہے اور یہ کام خدا کے لئے بہت آسان ہے ۔

پیغمبر کی بیویاں ایک حقوقی یعنی قانونی شخصیت کی مالک ہیں اور ایک حقیقی شخصیت کی

قرآن کریم کے مشہور مفسر نے آیہ «وَمَن یَقْنُتْ مِنکُنَّ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَتَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَا أَجْرَهَا مَرَّتَیْنِ وَأَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا کَرِیمًا» کی تلاوت کرتے ہوئے بیان کیا : اسی طرح پیغمبر (ص) کی اچھی و نیک ازواج کی جزا بھی ان کے اچھے کاموں کے بدلہ میں کئی برابر عطا کی جائے گی اور حقیقت میں ان کو بیس برابر ان کے کاموں کا ثواب دیا جائے گا ، یہ «مَرَّتَیْنِ» اور یہ «ضِعْفَیْنِ» اس نکتہ کو بیان کرنے کے لئے ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) کی بیویاں دو شخصیت کی مالک ہیں ایک حقیقی یعنی ان کی ذاتی شخصیت اور ایک قانونی یعنی پیغمبر کی بیوی ہونا ، لیکن یہ جزا دو گنا یا کبھی کبھی کئی گنا جیسے دس گنا یا ستر گنا بھی ہو سکتی ہے ، اس طرف توجہ دینی چاہیئے کہ قرآن و معارف اور نهج‌ البلاغہ و صحیفہ سجادیہ کے مطالب اور فرشتوں سے منسلک ہونا یہ کرامت والا رزق ہے ، اگر میں کہوں کہ اپ نے ایک گناہ کیا ہے اور اس کے بدلہ میں دو گنا سزا دی جائے گی ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اصل میں آپ نے دو گناہ انجام دیا ہے اور اگر ایک نیکی کی ہے اور اس کے بدلہ میں دو گنا ثواب ملے گا یہ اس لئے ہے کہ آپ نے اصل میں دو نیکی کی ہے ، خود پیغمبر (ص) بھی اسی طرح ہیں ۔ 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬