رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے عراق میں مسلکی اختلافات کی بنیادوں پر جاری خون کی ندی پر روک لگائے جانے، قومی گفتگو کی برقراری ، ظاھری تکلفات سے پرھیز اور حقائق پر توجہ کئے جانے پر زور دیا ۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے دفعہ سات سے عراق کو خارج کئے جانے کے حوالہ ہوٹل رشید بغداد میں منعقد جشن میں قومی گفتگو پر تاکید کرتے ہوئے اس ملک میں خون و خونریزی بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔
مالکی نے واضح طور پر کہا: حکومت گذشتہ ڈیکٹیٹر حکومت کی باربادیوں کی تعمیر میں مصروف ہے ۔
انہوں نے تکفیری فتوے اور اس فتوے کے حمایت کرنے والوں سے اس طرح کی باتوں اور عمل کے توقف کا مطالبہ کیا ۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا: رنج و تکلیف اور عالمی جنگ و تحریم کا دو عشرہ گزرجانے کے بعد بھی میں اپ سبھی خواتین و حضرات کے سامنے کھڑا ہوں اور تہ دل سے اپ سبھی کو اقوام متحدہ کے دفعہ سات سے عراق کے خارج کئے جانے کی مبارک باد پیش کرتا ہوں کیوں کہ یہ عراق کے لئے عظیم پیروزی ہے ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ جمعرات کو اقوام متحدہ کے دفعہ سات سے عراق کو خارج کئے جانے کی موافقت کی ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سن 90 عیسوی عراق اور کویت کی جنگ میں گمشدہ افراد کی بازیابی اور لاپتہ افراد کی وضعیت مشخص کئے جانے کے حوالہ سے عالمی ریڈ کراس کی مدد کرے ۔