‫‫کیٹیگری‬ :
09 June 2014 - 19:23
News ID: 6869
فونت
رہبر معظم انقلاب اسلامی:
رسا نیوزایجنسی - رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ خامنہ ای نے ادارہ جہاد دانشگاہی کے سربراہ، عہدیداروں اور محققین سے ملاقات میں تاکید کی : سائنسی کوششوں کا مقصد، علم و دانش کا فروغ ہے ۔

 

رسا نیوز ایجنسی کی آئی آر آئی سے رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران حضرت ایت اللہ سید علی خامنہ ای نے آج ادارہ جہاد دانشگاہی کے سربراہ، عہدیداروں اور محققین سے ملاقات کی اور ان کی علمی کوششوں کو سراہا ۔


رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران کی سائنسی کوششوں کا مقصد، انسانی اقدار کے دائرے میں نئی ٹکنا لوجی کی بنیاد پر پیداوار کے ذریعے عالمی علم و دانش کا فروغ ہونا چاہئے کہا: ایران کی تیز رفتار علمی ترقی کیلئے، انقلابی و اسلامی رجحان کے تحفظ کے ساتھ جامع علمی منصوبے کے دائرے میں صحیح مقام و فرائض پر عمل کرتے ہوئے جہادی محنت اور انتظام کرسکتے ہیں ۔


انہوں ںے اس کے قوی جذبے کی ضرورت پر تاکید فرماتے ہوئے جوانوں کے دن کی قدردانی کی اور جہادی فکر کی حامل ماہر جوان قوت کو جہاد دانشگاہی کی اہم ترین خصوصیت سے تعبیر کیا نیز فرمایا : جہاد دانشگاہی، ایک اہم ادارہ ہے جو علمی محاذ اور ملک کی علمی ترقی کے مرکز سے مرتبط ہونے کے ساتھ ساتھ ایسی جہادی کوششوں کا حامل ہے جو کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں سے کبھی رکنے والا نہیں ہے۔


رہبر انقلاب اسلامی نے خلوص نیت، خدا سے ارتباط، پروردگار عالم کے مقابلے میں خشوع اور الہی مقاصد کے درپے رہنے کو جہادی انتظام و تحریک کی اصل بنیاد سے تعبیر کیا اور فرمایا : اسی جذبے کے تحت خداوند عالم، تمام شعبوں میں، خواہ ملک کا نظم و نسق ہو یا سائنسی، سیاسی، سماجی شعبے اور یا عالمی معاملات کے میدان، سب میں مدد و نصرت فرمائے گا اور اپنے بندوں کیلئے سارے دروازے کھول دےگا۔


حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد کے برسوں میں خود اعتمادی کے، پیدا ہونے والے جذبے کے باوجود ابھی تک غلط ثقافتی بنیاد کا خاتمہ نہیں ہوا ہے اور یہ بات قابل افسوس ہے کہ اب بھی  بعض مختلف شعبوں میں اغیار اور ان کی سائنسی، سیاسی، فوجی اور یا مادی ترقی سے امیدیں لگائے ہوئے ہیں کہا: ایران کی سائنسی ترقی کی بدولت، دنیا کی بعض ایسی پیچیدہ اور جدید ترین ٹکنالوجی پیدا کی جاسکتی ہے جو قابل افتخار ہو مگر دنیا کے دیگر ملکوں کے دانشوروں کی جانب سے اس قسم کی پیشرفت کی جاچکی ہے اسلئے اب ایسی جدید سائنسی ٹکنالوجی کی پیداوار کے درپے ہونے کی ضرورت ہے جس تک ابھی انسان نے دسترسی پیدا نہ کی ہو اور وہ انسانیت کیلئے مضر و خطرناک بھی نہ ہو۔
انہوں ںے اس سلسلے میں ایک اہم اور پیچیدہ سائنسی ترقی کی حیثیت سے جوہری ٹکنالوجی کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا : یہ ٹکنالوجی، اپنی خاص اہمیت کے باوجود تباہ کن ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار کا بھی باعث بنی ہے جو سو فیصد انسانیت کے خلاف ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جہاد دانشگاہی کے عہدیداروں کو علمی و سائنسی کوششوں سے یونیورسٹیوں میں انقلابی جوانوں اور جوان انقلابی عناصر سے استفادہ کئے جانے کی صلاح دی اور تاکید کے ساتھ فرمایا : جہاد دانشگاہی میں انجام دیئے جانے والے اہم ترین امور میں انقلابی رجحان اور انقلابی امنگوں سے آراستہ محرکات کے ساتھ، ممتاز مومن و علمی شخصیات کی تربیت کرنا شامل ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬