رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق خبرگان رہبری کونسل کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے : اسلامی جمہوریہ کے آئین کی تدوین میں اہم کردار ادا کرنے والی شخصیت آیت اللہ ابوالقاسم خزعلی کا بیماری اور کہولت سن کی وجہ سے انتقال ہو گیا ہے۔
آیت اللہ خزعلی نے ایران کے بنیادی آئین کی تدوین کے رکن ، گارڈین کونسل کے رکن ، غدیر بین الاقوامی ادارے کے سربراہ اور خبرگان کونسل کے رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی انجام دیتے رہے ہیں ۔
آیت اللہ خزعلی حضرت امام خمینی (رح) کے شاگردوں میں سے تھے اور امام خمینی (رح) سے وہ خاص عقیدہ رکھتے تھے اور قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے باوفا ساتھیوں میں سے تھے ۔
حوزہ علمیہ کی ممتاز شخصیت آیت اللہ خزعلی نے 90 سال کی اپنی زندگی میں بہت ساری علمی کارنامہ انجام دئے ان کی شخصیت قابل نمونہ عمل ہے ۔
قابل ذکر ہے ابوالقاسم خزعلی سن 1925 میں ایران کے شہر بروجرد میں پیدا ہوئے اور دس سال کی عمر تک وہ اپنے آبائی وطن میں ہی رہے اس کے بعد اپنے والد غلام رضا اور ماں ربابہ اور اپنے جد مرحوم حاج عبدالکریم اور بعض رشتہ دار کے ساتھ مشہد کے لئے ہجرت اختیار کی ۔ کچھ عرصہ کے بعد ان کے رشتہ دار اپنے آبائی وطن واپش چلے گئے مگر خز علی مرحوم اپنے والدین کے ساتھ مشہد ہی میں سکومت اختیار کی ۔