رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ فقہ کے درس خارج میں منا کے درد ناک حادثہ و تباہی پر تعزیت پیش کی ہے ان مرحوم کے ایصال ثواب اور اسی طرح مسجد الحرام میں کیرین کے حادثہ میں جان بحق ہوئے لوگوں کے لئے فاتحہ پڑھی ۔
مرجع تقلید نے بیان کیا : انشاء اللہ اسی طرح اس ہفتہ کے آخر تک سورہ فاتحہ تکرار کریں ، خداوند عالم سے دعا کرتا ہوں کہ اس حادثہ میں جان بحق حاجیوں کو شہدای کربلا کے ساتھ محشور فرمائے اور زخمیوں کو شفا عنایت کرے اور ان کے اہل خانہ کو صبر عنایت کرے اور غائب حاجیوں کو جتنی جلد ہو سکے پیدا کریں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے وضاحت کی : خداوند عالم سے استدعا ہے کہ جو بھی اس حادثہ کا سبب ہوئے ہیں ان کو نابود قرار دے ۔
سعودی عرب کی بد انتظامات کے سبب منا اور اس کے بعد کا واقعہ رونما ہوا ہے
مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے سعودی عرب کی بد انتظامات کے بنا پر ہوئے تباہی میں کوئی شک نہیں ہے بیان کیا : یہ حادثہ یقینی طور سے غلط انتظامات کی وجہ سے ہوا ہے حالانکہ اس پر قابو پایا جا سکتا تھا لیکن ان لوگوں نے ایسا نہیں کرنا چاہا اور ایسا نہ کرنے کی وجہ سے کتنے جان کو گنوانا پڑا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اس حادثہ کے سلسلہ میں نامناسب رویہ دوسری غلط مینیجمینٹ ہے بیان کیا : اس طرح کا ایسا وسیع حادثہ یا کم نظیر ہے یا بی نظیر ہے ؛ افسوس کی بات ہے کہ ان لوگوں کو چاہیئے کہ سوگوار کے خانوادہ سے ہمدردی کریں اور اس کے بعد اس حادثہ کی علت کی تحقیق و بررسی کے لئے ایک گروہ تشکیل دیں اور غلطی کرنے والوں کو سزا دی جائے اور سوم اس میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی کریں اور آئںدہ کے لئے ایسا حکمت عملی ( چاہے دوسروں کا تعاون ساتھ ہو ) انجام دی جائے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہونے پائے ، کہتے ہیں کہ الہی قضا و قدر ہے ! یہ پورے طور سے بد انتظامی ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آل سعود کی طرف سے حقیقت چھپانے پر تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : کیا یہ ممکن ہے کہ ہم روڈ سے کنٹرول ختم کر دوں اور کہیں کہ سڑک کے حادثہ میں مارے گئے لوگ قضا و قدر الہی کے مطابق ہے ؟۔