‫‫کیٹیگری‬ :
04 September 2016 - 01:28
News ID: 423021
فونت
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں سخت بندشوں کے باوجود جمعہ کو بھی مختلف علاقوں میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔
کشمیر

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وادی کے طول وعرض میں جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کے اندیشے کے پیش نظر حکام نے سخت بندشیں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ بعض مقامات پر کرفیو نافذ کر دیا لیکن اس کے باوجود شدید احتجاجی مظاہرے کئےگئے۔

جمعہ کو ہونے والے پر تشدد مظاہروں میں بھی دسیوں افراد زخمی ہو گئے۔ اس درمیان دو مہینے سے حکام نے مرکزی مقام پر نمازجمعہ ادا نہیں کرنے دی۔

دوسری جانب کشمیر میں  قیام امن کی کوششوں کے تحت ہندوستان کی مرکزی حکومت نے ہفتے کو کل جماعتی میٹنگ بلائی ہے۔ مرکزی حکومت نے کل جماعتی میٹنگ ایک ایسے وقت بلائی ہے جب چار ستمبر کو مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد کشمیر پہنچ رہاہے۔

دوسری جانب جنتا دل یونائیٹڈ کےرہنما شرد یادو نے کہا : کشمیر جانے والے کل جماعتی وفد کو حریت کانفرنس سمیت سبھی اہم سیاسی جماعتوں اور تنظیموں سے بات کرنی چاہئے ۔

حریت کانفرنس کی ایک پارٹی کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے کہا : وہ اصولی طور پر کبھی بھی بات چیت کے خلاف نہیں تھے اور نہ ہی کبھی ہوں گے۔

انہوں نے بیان کیا : خونریز جنگوں اور بےشمار قتل وغارت گری کے بعد بھی مذاکرات کے ذریعے ہی معاملات طے ہوتے ہیں۔

حریت کانفرنس کے رہنما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ماضی میں ہندوستان اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایک سو پچاس بار مذاکرات کئے لیکن ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

سید علی شاہ گیلانی نے ہندوستان پر الزام لگایا کہ اس نے کبھی بھی زمینی صورتحال اور تاریخی حقائق پر توجہ نہیں دی۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬