رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترقی کے اسلامی ایرانی نمونہ سینٹر کی سپریم کونسل کے ارکین سے ملاقات میں اسلامی تہذیب کے فروغ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی تہذیب کے احیا کو ایران کے اسلامی انقلاب کا مقصد قرار دیا اور عالمی ترقی کے غلط اور ناکارہ نمونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے، ترقی کا نیا اسلامی ایرانی نمونہ پیش کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا: اسلامی تہذیب، کشور کشائی اور ملکی توسیع کا نام نہیں بلکہ قوموں کے، اسلام سے نظریاتی اثرات قبول کرنے کا نام ہے ۔
آپ نے ترقی کے اسلامی ایرانی نمونے کی تیاری کو ایک انقلابی اور جہادی اقدام قرار دیتے ہوئے فرمایا : ترقی کے اسلامی ایرانی نمونے کی تیاری میں اسلامی نظریات اور دینی مدارس کی بھرپور گنجائشوں سے فائدہ اٹھانے، علمی توانائی سے کام لینے اور تبادلہ خیال کا سلسلہ قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی حکومت کے قیام کا مطلب، ایک ایسی حکومت ہے جو مکمل طور پر اسلامی اصولوں اور معیاروں پر استوار ہو کیوں کہ جب تک اسلامی حکومت کے قیام کا مرحلہ پورے طور پر مکمل نہیں ہوجاتا اسلامی معاشرے کی تشکیل کا مرحلہ شروع نہیں ہوسکتا کہا: اسلامی تہذیب کا قیام ، انقلاب اسلامی کے اہداف کا پانچواں اور آخری مرحلہ ہے لھذا ترقی کے نمونے کو اسلامی بنانا ہی آپ کی اصل ذمہ داری ہے ۔
آپ نے ترقی کے دیگر نمونوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : دنیا میں رائج ترقی کے دیگر نمونے، بنیادی طور پر غلط اور ہیومن ازم اور غیر الہی اصولوں پر استوار ہیں اور اثرات و نتائج کے لحاظ سے بھی یہ نمونے انصاف و آزادی جیسی اقدار کے بارے میں کئے گئے وعدے پورے نہیں کرسکے ۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ترقی کے اسلامی ایرانی نمونے کی تیاری میں ایران پر توجہ کو انتہائی اہم قرار دیا اور فرمایا : ایران اس نمونے کے قیام کا میدان ہے اور اگر ایران کی تہذیب و ثقافت، تاریخ و جغرافیہ، رسم و رواج نیز انسانی اور قدرتی سرمائے پر توجہ نہ دی گئی تو ترقی کے اسلامی ایرانی نمونے کا قیام ممکن نہیں رہے گا ۔