‫‫کیٹیگری‬ :
03 July 2016 - 18:12
News ID: 422459
فونت
پاکستان:
پورے پاکستان میں ۲۳ سے ۲۹ رمضان المبارک تک ہفتہ نزول قرآن منایا جارہا ہے اسی منابست سے قرانی کا کانفرنسوں اور نشستوں کا منعقد کی جارہی ہیں ۔
ہفتہ نزول قرآن

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 23 سے 29 رمضان المبارک تک ’’ہفتہ نزول قرآن‘‘ منایا جا رہا ۔

 

اس رپورٹ کے مطابق، صوبائی‘ ڈویژنل اور ضلعی ہیڈکواٹرز میں قرآن کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی جن میں علماء و دانشوران قرآن کریم کی فضلیت اور قرآن شناسی پر سیر حاصل گفتگو کریں گے۔

 

حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی اس موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں تاکید کی ہے ماہ صیام ہمارے لئے نعمت خداوندی ہے۔ عبادت و ریاضت کا یہ منظم شیڈول‘ رحمتوں اور بخششوں کا لامتناہی سلسلہ‘ فیوض و برکات کا تسلسل سے نزول ہمارے لئے اپنے نفوس کی طہارت کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ جس طرح غفلت اور کوتاہی کے سبب اس سے قبل گزرنے والے رمضان المبارک ہم نے کچھ حاصل کئے بغیر گزارے یہ ماہ مبارک کے باقی ماندہ ایام ایسے نہ گزارے جائیں بلکہ اس کے فیوض و برکات کو سمیٹنے کے لئے بھرپور کوشش کی جائے۔

 

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ آج بھی اگرامت مسلمہ اپنے عقائد و نظریات کی اصلاح‘ اپنی زبوں حالی کے خاتمے او راپنی روحانی فکر کو جلا بخشنے کے لئے قرآن مجید کی طرف حقیقی معنوں میں رجوع کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اس کے تمام مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ ہوسکے۔ کیونکہ کتاب الہی ہر دور کے انسانوں اور بالخصوص مسلمانوں کے مسائل کی گتھیاں سلجھانے کے تمام تر نسخے اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں ۔ جونہی ہم نے کلام خدا کی جانب خضوع و خشوع کے ساتھ رغبت کی اور اس کے مفاہیم و معانی کو اپنے قلب و روح میں جگہ دی تو تمام تر مصائب و مشکلات کا خاتمہ ہوجائے گا۔

 

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کی: بارگاہ خداوندی میں اپنے گناہوں کی بخشش اور کلام خداوندی کے ساتھ اپنا تمسک کرکے دعا و مناجات کے ذریعے اپنی کوتاہیوں کے ازالے کا رمضان المبارک سے بہتر اور کوئی موقع نہیں اور امام علی علیہ السلام نے بجا فرمایا کہ ’’فرصت کے لمحات کو غنیمت جانو کیونکہ یہ بادلوں کی طرح جلد غائب ہوجاتے ہیں‘‘ ۔ ایسے مبارک مہینے جس میں کتاب خدا کا نزول ہوا اور جس میں شبہائے قدر ہیں اپنے نفس کا محاسبہ کرکے ہم دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬