![قافلہ زیر سایہ خورشید](/Original/1395/06/01/IMG17491515.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی قافلہ زیر سایہ خورشید کے مبلغ اور صوبہ خراسان رضوی کے ادارہ تبلیغات کے سربراہ نے بنگلادیش کے مسلمانوں سے خطاب میں کہا: زیارت ؛ امام اور امت کے درمیان ایک پیوند کی طرح رشتہ ہے لہذا ایک مبلغ کی طرح جہاں کہیں بھی رہو، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے اہداف اور ثقافت کی تبلیغ میں لوگوں کے درمیان مصروف رہو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مرویان حسینی نے رضوی قافلہ کے بنگلادیش میں پہنچنے کے پہلے ہی روز ڈھاکا شہر کے شیعہ اور مسلمانوں کے درمیان کہا: آپ سب لوگوں اور وہ لوگ کہ جو حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے زائرین کے خادم ہیں سب کا مشہد الرضا میں گھر موجود ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام علی رضا علیہ السلام اپنے زائرین سے محبت کرتے ہیں اور تین مقامات پر اپنے زائر کے پاس پہنچیں گے ۔ لیکن زیارت کا مطلب یہی نہیں ہے کہ انسان ظاہری صورت میں آپ کے روضہ میں پہنچے بلکہ دنیا کے جس گوشے سے بھی آپ کی خدمت میں سلام عرض کرے آنحضرت اس کا جواب دیتے ہیں ۔
مرویان حسینی نے اس ملک کے ثقافت عہدے داروں سے درخواست کی کہ مختلف مناسبتوں اور ایام میں دور سے ہی حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت کا پروگرام بنائیں ۔
آستان قدس رضوی کے ادارے خدمات مشاورت وجوان اور اجتماعی تحقیقات کے سربراہ اور بنگلادیش میں اعزام ہونے والے قافلہ کے سالار جناب صادق ملکی نے اپنے پروگرام (زیر سایہ خورشید) کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: شہر ڈھاکا کے تقریبا 100/افراد اس شہر کے کربلائی امامبارگاہ میں رضوی تبلیغی ثقافتی قافلہ کے استقبال کے لیے آئے ۔
انہوں نے کہا :بنگلا دیش میں پہنچنے والا زیر سایہ خورشید قافلہ عشرہ کرامت کے دوران تقریبا 10/ پروگرام پیش کرے گا۔
اس رپورٹ میں درج ہےکہ زیر سایہ خورشید ثقافتی قافلہ کے مبلغین نے آج کچھ شیعہ جوانوں اور بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے مبلغین اہل بیت علیہم السلام سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں حجۃ الاسلام والمسلمین مرویان حسینی زیر سایہ خورشید قافلہ کے مبلغ نے ان سب لوگوں کے سوالات کے جوابات دیے اور اپنی تقریر میں معارف اہل بیت علیہم السلام کی توسیع میں جوانوں کے ایک منظم و منسجم پر وگرام کو تاثیر گذار قراردیا ۔