رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کی اٹھائیسویں برسی کے موقع پر تحریک حسینی کے تحت شہید کے مرقد پر تعزیتی جسلہ منعقد کیا گیا جس کا با قائدہ آغاز قاری سید ہدایت حسین نے قرآن مجید کی تلاوت سے کیا۔
مجاہد حسین طوری، ذاکر سید مجاہد حسین، سید مہدی حسین، ذاکر سید عنایت حسین، ذاکر محمد افضل اور ذاکر محب حسین نے شہید عارف الحسینی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے شاعرانہ کلام پیش کیا۔
برسی کے روح پرور اجتماع سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما حجت الاسلام اقبال حسین بہشتی، آئی او کے مرکزی جنرل سیکرٹری جناب خادم حسین کھوسہ، لوئر علی کے جامع مسجد کے پیش امام حجۃ الاسلام مولانا صداقت حسین اور تحریک حسینی کے رہنماؤں شبیر حسین ساجدی، ثاقب حسین بنگش، منیر حسین جعفری، عالی جناب سید محمد حسین طاہری اور عالی جناب سید عابد حسینی نے خطاب کیا۔
برسی کے اس روح پرور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما حجت الاسلام اقبال بہشتی نے اپنے خطاب کے دوران عوام سے برسی میں حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری کی عدم شرکت پر معذرت کرتے ہوئے کہا : راجہ ناصر صاحب کی بہت خواہش تھی تاہم اسکی صحت پاراچنار کے طویل سفر میں مخل ہوئی۔
انہوں نے کہا : ملک بھر میں شیعیان علی کو نہایت مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک بھر میں شیعوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے۔ گلگت بلتستان کی متعصب حکومت کے ہاتھوں شیعوں کی حق تلفی ہورہی ہے۔ انکی زمینوں پر ناجائز قبضہ کیا جارہا ہے۔
اقبال بہشتی نے شیعہ حقوق کے لئے راجہ ناصر عباس کے عزم مصمم کا اعادہ کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اور پاراچنار کے حکام سے انصاف کے قیام کا مطالبہ کیا۔
شیعوں کے حقوق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاراچنار کے مومنین کے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو عنقریب راجہ ناصر عباس پاراچنار کا دورہ کریں گے۔ اور اس وقت تک یہاں رہیں گے جب تک عوام کے حقوق کا مداوا نہیں کیا جاتا۔