‫‫کیٹیگری‬ :
12 September 2016 - 21:38
News ID: 423180
فونت
آیت اللہ سید احمد خاتمی:
نماز عید الاضحی کے خطیب نے کہا : آج مسلم امہ کو ایسے دشمنوں کا سامنا ہے کہ جسے نہ اسلام برداشت ہے اور نہ ہی شیعہ اور سنی لیکن شیعوں اور سنیوں کو مشترکہ دشمن کے سامنے ڈٹ جانا چاہئے ۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز عید الاضحی آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی ۔

نماز عید الاضحی کے خطیب نے خطبہ نماز عید الاضحی میں بیان کیا : آل سعود کی طرف سے اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے فروغ ، اسلامی ممالک میں عدم استحکام پھیلانے اور خطے میں امریکی اور اسرائیلی ناپاک منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے اقدام قابل مذمت ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : آل سعود نے سرزمین حجاز کا نام سعودی عرب رکھ کر بہت بڑی خیانت کا ارتکاب کیا ہے ۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : آل سعود نااہل اور حرمین الشریفین کے بہت بڑے خائن اور غدار ہیں۔

انہوں نے بیان کیا : گذشتہ سال منی میں ہونے والی خونی واقعہ میں آل سعود کی نااہلی اور مسلمانوں کے ساتھ ان کی دشمنی آشکار ہوگئی ہے حرمین الشریفین  پر آل سعود کا اسی طرح غاصبانہ قبضہ ہے جس طرح بیت المقدس پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے۔

خطیب عید الاضحی نے کہا : منی کے واقعہ میں سعودی عرب کی حکومت نے سنگين جرم کا ارتکاب کیا  اور زخمی حاجیوں کو بلڈوزروں میں بھر کنٹینروں میں پھینکا اور جن حاجیوں کی جان بچائی جاسکتی تھی انھیں بھی شہید کردیا۔

انہوں نے بیان کیا : آل سعود کے پاس حج کے امور کی انتظامی صلاحیت موجود  نہیں ہے اور اس سلسلے میں مسلمانوں مفکرین کو غور کرنا چاہیے اور حرمین الشریفین کے بارے میں ٹھوس اور سنجیدہ قدم اٹھانا چاہیے۔

احمد خاتمی نے کہا : گزشتہ سال سعودیوں کے ناقابل تلافی اور مجرمانہ اقدامات کی وجہ سے سات ہزار کے قریب مظلوم حاجیوں شہید ہوگئے اور اس ہولناک سانحے کے خلاف قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے پُر زور آواز اٹهایا۔

انہوں نے تاکید کی : اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ سانحہ منیٰ پر آل سعود نہ صرف ملزم ہے بلکہ وہ اس غیرانسانی جرم کی ذمہ داری میں سرفہرست ہے۔

آیت اللہ خاتمی نے تاکید کی : حرمین شریفین کے انتظامات کے لئے عالم اسلام کے عمائدین اور دانشوروں پر اعلی شخصیات کے ایک وفد کے قیام کی ضرورت ہے کیوں کہ اب آل سعود کی حج امور کے حوالے سے نالایقی سامنے آچکی ہے۔

انہوں نے مزید بیان کیا : عالمی ادارے بالخصوص نام نہاد انسانی حقوق کے علمبرداروں نے سانحہ منیٰ کے حوالے سے انتہائی افسوسناک خاموشی اختیار کی۔ منیٰ شہدا کا خون سعودیوں کے گریباں کو پکڑے گا اور ان کی بادشاہت کو ختم کرے گا۔

آیت اللہ خاتمی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دین فروش سعودی مفتیوں کے جرائم ان کے حکام سے کم نہیں ہیں کہا : تکفیریوں کے تمام جرائم انھیں مفتیوں کی انسانیت دشمن خطرناک تعلیمات کا نتیجہ ہیں اور یہی مفتی اپنی غلط توجیہات سے آل سعود کے جرائم کو معمولی ظاہرکرنا چاہتے ہیں ۔

تہران کے خطیب نے گذشتہ برسوں میں منیٰ میں رونما ہونے والے جرائم پراسلامی ممالک کی خاموشی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ آل سعود کے مجرموں پر اسلامی عدالت میں مقدمہ چلا کر سزا دینی چاہئے کیونکہ اس بات میں کسی کو بھی شک نہیں کہ سانحہ منیٰ میں آل سعود صرف ملزم نہیں بلکہ خطاکار اور آگے آگے رہے ہیں-

آیت اللہ خاتمی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس سلسلے میں بین الاقوامی اداروں کا رویہ بھی ٹھیک نہیں تھا کہا : سانحہ منیٰ میں سات ہزار سے زیادہ افراد نے اپنی جان سے ہاتھ دھو دیا تاہم ابھی تک کسی بھی بین الاقوامی ادارے نے اس پرردعمل ظاہر نہیں کیا ۔

خطیب عیدالاضحی نے منیٰ سانحے کی تحقیقات کرائے جانے اور تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کے لئے ایران کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : منیٰ سانحے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات ، نہایت مناسب ، قابل تعریف اور ایک رہبر کی اپنی قوم کے حقوق کے دفاع کا نمونہ ہے ۔

آیت اللہ خاتمی نے اتوار کو تہران میں عظیم الشان پیمانے پر دعاء عرفہ کے انعقاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : آج مسلم امہ کو ایسے دشمنوں کا سامنا ہے کہ جسے نہ اسلام برداشت ہے اور نہ ہی شیعہ اور سنی لیکن شیعوں اور سنیوں کو مشترکہ دشمن کے سامنے ڈٹ جانا چاہئے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۷۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬