‫‫کیٹیگری‬ :
21 September 2016 - 21:32
News ID: 423381
فونت
قائد انقلاب اسلامی:
قائد انقلاب اسلامی نے کہا : شیعہ کے نام سے دیگر اسلامی فرقوں کے جذبات کو جو لوگ مشتعل کرتے ہیں درحقیقت وہ برطانوی شیعیت کے پیرو ہیں جس کے نتیجے میں داعش اور جبہہ النصرہ وجود میں آتے ہیں ۔
عید غدیر کے روز ہزاروں لوگوں نے قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عید سعید غدیر کے موقع پر ایران کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے قائدانقلاب اسلامی سے آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔

اس موقع پر قائد انقلاب اسلامی نے عید غدیرکی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ واقعہ غدیر اسلامی معاشرے میں حکومت کے قاعدے اور ضابطے کی بنیاد ہے اور یہ واقعہ ثابت کرتاہے کہ دین اسلام  ضابطہ  امامت و ولایت کے علاوہ،  شاہی اور موروثی حکومتوں یا زور و زر اور شہوت پرستی اور اشرافی حکومتوں جیسے کسی بھی حکومتی ماڈل کو قبول نہیں کرتا ۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی بے مثال خصوصیات خاص طور پر ان کی حکومتی خصوصیتوں منجملہ ان کے عدل و انصاف ، تقوا کی جانب معاشرے کی ہدایت اور دنیوی باتوں سے دوری اور اجتناب کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : ایمان کامل  ، اسلام میں سبقت ،  راہ اسلام میں فداکاری ، اخلاص ، ایثار، عفو و درگذر حضرت علی علیہ السلام کی اہم ترین معنوی اور انسانی خصوصیات ہیں ۔

قائد انقلاب اسلامی نے غدیر کے موضوع کی اہمیت کا ذکرکرتے ہوئے پیغمبراسلام کے  لئے خدا وندعالم کے اس حکم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے : امامت کے تعین کے تعلق سے رسالت کا کام مکمل کردیا جائے فرمایا کہ یہ اسلامی عقیدہ محکم اور ناقابل انکار استدلال اور ماخذ پر استوار ہے لیکن اس عقیدے کو اس طرح سے بیان نہیں کیا جانا چاہئے کہ جس سے اہل سنت بھائیوں کے جذبات مشتعل ہوں کیونکہ کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا آئمہ معصومین علیھم السلام کی سیرت کے خلاف ہے ۔

انہوں نے فرمایا: امامت و ولایت  اسلامی حکومت کا اصلی ضابطہ ہے مسلمان جہاں کہیں ہو اسےاسلام کے فروغ کے سلسلے میں اہلبیت (ع)  کی امامت کو احیا کرنا جاہیے۔

قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں عید غدیر کی عظمت اور اہمیت بیان کرتے ہوئے اسے عید اکبر قراردیا۔ رہبر معظم نے فرمایا: مسلمان جہاں کہیں ہوں انھیں اسلام کے فروغ کے سلسلے میں پیغمبر اسلام (ص) کے اہلبیت کی امامت کو احیا کرنا جاہیے۔

قائد انقلاب اسلامی نے عید سعید غدیر کی مختلف تعبیروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: غدیر اسلام کا اہم اور فیصلہ کن واقعہ ہے جس میں اسلامی حکومت کے قاعدہ اور ضابطہ کو بیان کیا گيا ہے اور یہ ضابطہ وہی امامت اور ولایت ہے کیونکہ امامت اور ولایت کا سلسلہ در حقیقت انبیاء کے سلسلے کی کڑی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی معاشرے میں حضرت علی علیہ السلام کی تدبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حضرت علی علیہ السلام دوست اور دشمن کی شناخت اور پھر دشمنوں کی درجہ بندی میں بھی تدبیر رکھتے تھے اور حضرت علی کی تین جنگوں میں  دشمنوں کے ساتھ رفتار بالکل متفاوت تھی۔

قائد  معظم انقلاب اسلامی نے حضرت علی علیہ السلام کو عظیم اور جامع الاطراف شخصیت قرار دیتے ہوئے فرمایا: ان کی عظیم خصوصیات کی سمت حرکت ہماری ذمہ داری ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا:  شیعوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ  اہلبیت علیھم السلام کے لئے زینت کا باعث بنیں اور انھیں نمونہ عمل قراردیکر ان کی پیروی اور اطاعت کریں جو لوگ رشوت لیتے ہیں ، بیت المال میں دست درازی  کرتے ہیں ، معاشرے اور سماج کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں سے واقف نہیں ایسے افراد شیعہ نہیں بلکہ شیعہ کے لئے عیب اور نقص کا باعث ہیں۔

قائد  معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن موجودہ شرائط میں  ایران کی معیشت اور  اقتصاد میں خلل ڈالنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے  اور وہ اقتصادی دباؤ کے ذریعہ عوام کے اندر اسلامی نظام کے سلسلے میں عدم اعتمادی پیدا کرکے انقلاب اسلامی کو نقصان پہنچانےکی تلاش میں  ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے عالم اسلام میں اتحاد کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے فرمایا کہ شیعہ کے نام سے دیگر اسلامی فرقوں کے جذبات کو جو لوگ مشتعل کرتے ہیں درحقیقت وہ برطانوی شیعیت کے پیرو ہیں جس کے نتیجے میں داعش اور جبہہ النصرہ جیسے امریکا اور برطانیہ کی خفیہ ایجنسی سے وابستہ خبیث اور آلہ کار گروہ  وجود میں آئے ہیں جنھوں نے علاقے میں بے شمار جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے ۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا : ایران کے اقتصادی نظام میں دشمن اس لئے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے تاکہ ایرانی عوام اسلامی جمہوری نظام سے ناراض ہوجائیں ۔

آپ نے استقامتی معیشت پر عمل پیرا ہونے کے بارے میں اپنی بار بار کی تاکیدات کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا : ان حالات میں حکومت، پارلیمنٹ اور مختلف  شعبوں کے حکام اور عوام کے ہر فرد  کی ذمہ داری ہے کہ وہ دشمن کے مقصد کو ناکام بنانے کے  لئے اقدام اور منصوبہ بندی کریں ۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے  فرمایا : ان بے شمار نوجوانوں کی برکت سے جو اسلام اور دین کے احیا کے لئے مسلسل کوششوں میں لگے ہوئے ہیں  اسلامی جمہوریہ ایران مجموعی طور پر صحیح راستے پر گامزن ہے ۔ آپ نے فرمایا : یہ نوجوان امریکا اور صیہونی حکومت جیسے ہر دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔ /۹۸۹/۹۳۰/ک۹۰۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬