رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے امام حسین علیہ السلام افسری یونیورسیٹی کے پاسداران انقلاب علویون اور فاطمیون لشکر اور مدافع حرم کے شہیدا کے اہل خانہ سے ملاقات میں بیان کیا : باطل کے خلاف حق کے محاذ پر اگر آپ لوگ پاسداران و مجاہدین اسلام نہ ہوتے تو اس وقت اسلام بلکہ خاص کر شیعہ کے اصل علاقہ پر دشمن تسلط حاصل کر لیتا ۔
مرجع تقلید نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : قیامت کے روز اسلام کے مجاہدین کی جان فشانی تمام لوگوں کے اعمال کے ترازو میں وزنی رہے گا ۔ خداوند عالم نے انسان کو جو جان عنایت کی ہے قیامت کے روز اس کی خریداری کرے گا اور جنت اس مال کی قمیت قرار دے گا ۔
انہوں نے بیان کیا : اس وقت واقعہ کربلا دوہرا رہا ہے اور وہ لوگ جو امام حسین علیہ السلام کے ساتھ ہونے کی آرزو رکھتے تھے ان کے لئے موقع فراہم ہو گیا ہے ؛ حالانکہ حق و باطل کے درمیان مقابلہ امام زمانہ (عج) کے قیام تک جاری رہے گا اور یہ ختم ہونے والا نہیں ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سپاہ کے فرمانداروں کے ساتھ ان کی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : فاطمیون لشکر شجاعت اور فوجی فنون کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں اور اس مدت میں دشمن پر اپنا خوف بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے اور انہوں نے قابل فخر کامیابی حاصل کی ہے ۔
مرجع تقلید نے اہل بیت علیہم السلام کے ماننے والے دنیا میں کثیر تعداد میں پھیلے ہوئے ہیں بیان کیا : اہل بیت علیہم السلام کے ماننے والوں کے حدود اسلام و اہل بیت علیہم السلام کے مکتب ہیں ، خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اس مناسب موقع سے استفادہ کرتے ہوئے شہادت کے درجہ کو حاصل کرتے ہیں ۔
انہوں نے شام کے دشمنوں کی خیال پردازی کہ چار روز میں بشار اسد حکومت کو شکست دے دینگے بیان کیا : ان لوگوں کا یہ خیال اس حد تک تھا کہ فکر کرتے تھے کہ لبنان و ایران اور افغانستان پر جلد اپنا تسلط حاصل کر لے نگے لیکن اس سے غافل تھے کہ یہ تمام فکر ایک خیالی پلاو ٹھا اور مجاہدین اسلام کی شجاعت نے ان کے اس سازش پر پانی ڈال دیا ۔/۹۸۹/ف۹۳۹/ک۴۵۵/