رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال سرخ عَلَم لہراتے ہیں اور یہ سرخ عَلَم اس بات کی علامت ہیں کہ یہ وہ مقتول ہیں کہ جن کے خون کا انتقام لینا باقی ہے خدا کا وعدہ ہے کہ امام زمانہ(عج) اپنے ظہور کے بعد قاتلانِ حسین سے ان کے ہر ظلم و ستم کا بدلہ لیں گے تمام مومنین ہر وقت امام زمانہ کے ظہور کی دعا کرتے ہیں تاکہ ان کے ساتھ مل کر امام حسین علیہ السلام اور شہداء کربلا کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے اور پوری دنیا کو اہل بیت رسول کے دشمنوں سے پاک کر دیا جائے تاکہ پوری انسانیت سکون اور سعادت کی زندگی گزار سکے۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر سارا سال لہرانے والے سرخ عَلموں کو ہر سال محرم کے شروع ہوتے ہی اتار کر ان کی جگہ سیاہ عَلم نصب کر دئیے جاتے ہیں کہ جو حزن و ملال اور سوگ کی علامت ہیں۔
بروز اتوار2 اکتوبر 2016ء کو عراق اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں محرم کا چاند نظر آیا اور چاند نظر آنے کے بعد ہر سال کی طرح پہلی محرم کی رات نماز مغربین کی ادائیگی کے بعد حضرت امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کے گنبدوں پر موجود علموں کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ جس میں محرم 1438ھ کے شروع ہوتے ہی گنبدوں پر نصب سرخ علموں کو اتار کر سیاہ علم نصب کیے گئے اس تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بہت سے عراقی اور غیر ملکی ٹی وی چینلوں نے اس تقریب کو براہِ راست نشر کیا۔
اس تقریب میں مراجع عظام کے نمائندوں، بہت سے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں اور دایون وقف شیعی کے صدر حجت الاسلام سید علاء الدین موسوی نے شرکت کی۔
سب سے پہلے حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں علم کے تبدیل کرنے کی تقریب منعقد ہوئی کہ کہ جس کی ابتداء تلاوت قرآن مجید سے کی اس کے بعد دیوان وقف شیعی کے صدر حجت الاسلام سید علاء الدین موسوی(دام عزہ) اور روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کےمتولی شرعی حجت الاسلام عبدالمہدی کربلائی(دام عزہ) نے خطاب کیا۔
اور پھر اس کے بعد ایک حزین دھن کے ساتھ لبیک یا حسین کی گونجتی ہوئی آوازوں میں روضہ مبارک کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گيا اور اس کے ساتھ ہی مرحوم شيخ هادي كربلائي کا محرم کی ابتداء کے حوالے سے لکھا ہوا عربی نوحہ (يا شهر عاشور) مرحوم حمزة الزغير کی آواز میں پورے حرم میں گوجنے لگا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک پر علم کی تبدیلی کی تقریب کے ختم ہوتے ہی تمام حاضرین اور عزاداروں نے حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک کا رخ کیا کہ جہاں پر بھی علم کی تبدیلی کی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔
امام حسین علیہ السلام کے حرم میں علم کی تبدیلی کی تقریب کے ختم ہوتے ہی حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک میں علم کی تبدیلی کی تقریب کا آغاز کر دیا گیا کہ جس کی ابتداء تلاوتِ قرآن مجید سے ہوئی پھراس کے بعد مولا عباس(ع) کے حرم کے گنبد پر لہراتا ہوا سرخ علم اتار کر سیاہ علم نصب کر دیا گیا اور اس کے بعد عربی زبان کے مشہور نوحہ خواں باسم کربلائی نے نوحہ خوانی کے فرائض انجام دیے۔
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے گنبد سے علم کی تبدیلی کی تقریب سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی شرعی حجت الاسلام سید احمد صافی(دام عزہ) نے خطاب کیا اور حضرت امام حسین(ع) کے مشن کے حوالے سے گفتگو کی اور پوری دنیا اور خاص طور پر عراق میں موجود مومنین کی حفظ وامان اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
یہ بات بھی واضح رہے کہ علم کی تبدیلی کی تقریب کا باقاعدہ آغاز صدام ملعون کی حکومت کے خاتمے کے بعد سن 2003ء میں شروع کیا گیا کہ جو اس وقت کربلا کے روضوں میں منعقد ہونے والی اہم ترین تقریب کی شکل اختیار کر چکی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/