‫‫کیٹیگری‬ :
16 October 2016 - 21:26
News ID: 423874
فونت
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کے تحت تشخیص مصلحت نظام کے ساتھ مشاورت کے بعد انتخابات کے حوالے سے جنرل پالیسی جاری کردی۔
قائد انقلاب اسلامی سے شمالی خراسان کے شہدا کانفرنس کے اراکین کی ملاقات

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین کی شق نمبر ۱۱۰ کے تحت تشخیص مصلحت نظام کے ساتھ مشاورت کے بعد انتخابات کے حوالے سے جنرل پالیسی جاری کردی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی طرف سے جاری کردہ اٹھارہ نکاتی جنرل الیکشن پالیسی ایرانی صدر، عدلیہ کے سربراہ اور پارلیمنٹ کے اسپیکر کو بجھوا دی گئی ہے۔

انتخابات کے حوالے سے جنرل پالیسی ۱۸ نکات پر مشتمل ہے جس میں قائد انقلاب اسلامی نے انتخابات کے شفاف انعقاد، انصاف کی مکمل فراہمی اور بالخصوص الیکشن میں حصہ لینے والے افراد کے کردار کے حوالے سے عوام کو مکمل معلومات حاصل ہونے پر زور دیا۔

قائد انقلاب اسلامی نے اپنے احکامات میں مزید فرمایا : اگر پارلیمنٹ کے الیکشن کے نتائج ایک ہی مرحلے میں سامنے نہ آئے تو دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا جائے۔

انہوں نے فرمایا : الیکشن مہم کے اخراجات اور امیدواروں کے مالی ذرائع کے حوالے سے تمام شفاف اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے تمام مالی خلاف ورزی اور بے ضابطگی کا قانونی کاروائی ہونی چاہئے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے الیکشن کمپین میں غیرملکی معاونت اور مہم چلانے کو قدغن قرار دتیے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امیدواروں اور کسی بهی جماعت کو باہر ملک سے تعاون کی صورت میں متعلقہ اداروں کی تحقیقات اور بلا تعطل کاروائی ناگزیر ہے۔

انہوں نے الیکشن کے انعقاد اور ووٹوں کی گنتی اور حتمی نتائج کے لئے موثر وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بهی زور دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آئین کی شق نمبر ایک سو دس کے تحت تشخیص مصلحت نظام کونسل کے ساتھ مشاورت کے بعد انتخابات کے حوالے سے جنرل پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔

جنرل الیکشن پالیسی کی ایک شق میں آیا ہے کہ شہروں اور دیہاتوں میں پارلیمانی نشستوں کی حلقہ بندی میں آبادی کے تناسب اور دوسرے ضروری معاملات کو مد نظر رکھا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں اور لوگوں کو امیدواروں کے حوالے سے مکمل معلومات فراہم کی جائیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مسلح افواج، سیکورٹی اورانٹیلی جنس اداروں، تمام وزارت خانوں اور ان کے ماتحت کام کرنے والے اداروں اور محکموں کی سیاسی پارٹی بندیوں میں شرکت اور کسی بھی امیدوار کی جانبداری کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کی جاری کردہ جنرل الیکشن پالیسی کے تحت صدراتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات کرانا وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے اور وزیر داخلہ کی نگرانی میں قائم انتخابی کمیشن اس عمل کا انتظام اور اس کی نگرانی کرے گا۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬