
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ کے استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے پوری ایرانی قوم نے امام حسین علیہ السلام کے عزاداری کے ایام کو احسن طریقے اور بیداری و ہوشیاری کے ساتھ سے انجام دیا جو قابل قدر دانی ہے بیان کیا : ایام عزا میں اچھے و مناسب پروگرام منعقد ہوئے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : حکومت کے حکام کی طرف سے جو رپورٹ بیان کی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ۶۰ لاکھ عزادار کربلای معلی زیادت کے لئے گئے ہیں اور اسی طرح اسٹیڈیم پہلی بار امام بارگاہ و حسینیہ مظلوم کربلا میں تبدیل ہو گیا، اسٹیڈیم میں مجلس عزا و ماتم بہت ہی اچھے انداز میں منعقد کی گئی ، یہاں تک کہ الحمد للہ ملک میں کسی طرح کا دردناک حادثہ رونما نہیں ہوا لیکن بعض ممالک جیسے افغانستان و پاکستان میں تکفیریوں نے بعض مجالس عزا پر حملہ کیا جس میں عزادار شہید و زخمی ہو گئے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ جیسا کہ حدیث میں ذکر ہوا ہے واقعا ہمارے دشمن احمق ہیں اظہار کیا : یہ لوگ اچھی طرح دیکھ رہے ہیں کہ جتنا بھی اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والوں کو اپنے مولا سے دور کرنے کی کوشش کی جائے گا اتنا ہی ان سے محبت و الفت میں اضافہ ہوگا پھر بھی اپنی ناکام کوشش میں مشغول ہیں ۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے بیان کیا : عزاداری کے مخالفین جتنا بھی امام حسین علیہ السلام کے عزاداروں کو عزاداری سے دور کرنے کی کوشش کی جائے گی اتنا ہی اس عشق میں اضافہ ہوتا جائے گا، روز عاشورہ کربلا میں ۶۰ لاکھ عزاداروں کا جمع ہونا اس بات کی دلیل ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۰۰/