رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ونزوئیلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات میں اس اشارہ کے ساتھ کہ امریکہ کے ناقابل شکست ہونے کا خیال ایک بہت بڑی غلطی ہے اور امریکہ کی مسلسل غلطیوں نے اسے علاقے میں ناتواں اور لاچار کر کے رکھ دیا ہے بیان کیا : : بعض لوگ تصور کرتے ہیں کہ امریکہ ناقابل شکست ہے حالانکہ یہ تصور بہت بڑی خطا ہے۔
انہوں نے مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی منصوبوں اور پالیسیوں کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں میں کمی کے مسئلے کو خودمختار ملکوں پر دباؤ ڈالنے کا ایک حربہ قرار دیتے ہوئے کہا : مستقل ممالک کے خلاف امریکہ کی معاندانہ سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے باہمی تعاون ، تدبیر اور حکمت عملی ضروری ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے خودمختار ملکوں پر موجودہ مشکلات اور مسائل مسلط کرنے کے لیے تیل کے ہتھیار کو استعمال کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : گذشتہ دور میں کہ جب بعض اسلامی ملکوں نے صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیل کی فراہمی کو بند کیا تو مغرب والوں نے تیل کے سیاسی استعمال کے بہانے ہنگامہ کھڑا کر دیا ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج وہی ممالک امریکی پالیسیوں کے ساتھ پوری طرح ہم آہنگ ہو کر تیل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ نے تیل کو مستقل ممالک کےخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے اور امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں کو استقامت و پائداری اور حکمت و تدبیر کے ذریعہ یقینی طور پر ناکام بنایا جاسکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے لاطینی امریکہ کے علاقے میں سامراج مخالف تحریکوں پر ونزوئیلا کے اثرات کو اس ملک کی بہترین توانائی کی علامت قرار دیا اور ونزوئیلا کے ناوابستہ تحریک کے صدر ہونے کے موقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید فرمایا : مغرب اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتا ہے کہ ناوابستہ تحریک کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو لیکن خودمختار ملکوں کو ان کی خواہش کے برخلاف کام کرنا چاہیے اور اس صورت میں مستقبل یقینا ماضی سے بہتر ہو گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح ونزوئیلا کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سنجیدہ فیصلے پر زور دیا اور معاہدوں پر پوری طرح عمل درآمد میں دونوں ملکوں کے حکام اور وزیروں کے اہم کردار پر تاکید کی۔
ونزوئیلا کے صدر نے اسی طرح گزشتہ دو سال کے دوران تیل کی قیمتوں میں شدید کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی امپیریلزم نے ونزوئیلا کے امور میں مداخلت اور اس کے ساتھ دشمنی کی لیکن ونزویلا کی قوم نے اس اقتصادی جنگ میں استقامت اور مزاحمت کی اور اس وقت وہ بتدریج اقتصادی بحران سے باہر نکل رہی ہے
اس ملاقات میں ونزوئلا کے صدر نے سامراجی طاقتوں کے خلاف ایرانی عوام کی استقامت اور پائداری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کی ہوشیاری اور پائداری کی بدولت ایران میں امن و استحکام قائم ہے جبکہ ایران کے اطراف میں تشدد اور دہشت گردی کا بازار گرم ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۹۷/