رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان اسمبلی کے سپیکر اور معروف سیاسی رہنماء نے گلگت میں یوم حسین (ع) پر عائد پابندی ہٹانے کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق حاجی فدا محمد ناشاد، سپیکر قانون ساز اسمبلی کے آفیشل فیس بک پیچ پر چلائے گئے ایک مبہم بیان میں کہا گیا ہے کہ "گلگت میں یوم حسین (ع) پرامن طریقے سے منانے کے لئے قراقرم یورنیورسٹی کی انتظامیہ تمام فریقین کے ساتھ مل کر ایک ضابطہ اخلاق طے کرے گی۔" جب سے گلگت بلتستان میں مذہبی تقریبات پر پابندی عائد کرنے اور یوم حسین (ع) منانے کے جرم میں طلباء کی گرفتاری اور دھرنے کے نتیجے میں جو مخدوش صورتحال بنی ہے، اس میں موصوف نے مکمل طور چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔
موصوف کے گاوں حسین آباد میں سالانہ یوم حسین (ع) نہایت تزک و احتشام کیساتھ منایا جاتا ہے، جس میں موصوف نظامت کے فرائض انجام دیتے ہیں۔ لیکن حالیہ ایشو پر اخبار میں کوئی بیان دیا اور نہ فیس بک پر کوئی موقف بیان کیا۔ اب تک کی خاموشی کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل ہو رہا ہے کہ فدا محمد ناشاد یوم حسین (ع) پر عائد پابندی کے حق میں ہیں یا مخالفت میں۔
یہ پہلا بیان ہے جو انہوں نے فیس بک کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا ہے، انکے علاوہ بلتستان سے دیگر حلقوں کے لیگی وزراء بھی مکمل طور پر خاموش ہیں۔ سینیئر وزیر اکبر تابان بھی منظر نامے سے یکسر غائب ہیں جبکہ اقبال حسن یوم حسین (ع) پر پابندی عائد کرنے کو اسلام اور پاکستان کی سلامتی کا ضامن قرار دے رہے ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق یوم حسین (ع) کے حوالے سے جاری پارلیمانی اجلاس کسی نتیجے تک پہنچے بغیر ختم ہوگیا ہے، رکن اسمبلی حاجی رضوان کا کہنا ہے کہ اجلاس مثبت نتائج کی طرف جا رہا ہے جبکہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ /۹۸۸/ن۹۴۰