رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں منعقدہ اپنے ہفتگی درس اخلاق میں اس بیان کے ساتھ کہ وہ کام جو مطلوب نتیجہ کا حامل ہو وہ مصلحت ہو جاتا ہے بیان کیا : اس مطلوب کو سب سے پہلے عقل اور اگر عقل اس تک نہ پہوچ سکے تو وحی مشخص کرتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : صلاح و فساد کو جو نتیجہ حاصل ہونے والا ہے اس کے مناسبت سے موازنہ کرے نگے ممکن ہے کوئی مسئلہ دو حیثیت رکھتا ہو کہ اہم کو اس سے اہم پر فدا کرنا چاہیئے نہ یہ کہ سب سے اہم کو معمولی اہم پر فدا کی جائے ؛ نتیجہ کو جہان بینی کے ذریعہ پہچانا جائے اور معین کی جائے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ مفید کام مصلحت و صلاح کا حامل ہوتا ہے اظہار کیا : اگر کوئی کام انسان انجام دیتا ہے کہ جو خلقت کے مقصد کے مطابق نہ ہو تو جتنے بھی تعداد کے لحاط سے افراد اس کو انجام دیں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور مصلحت کا حامل نہیں ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جب تک انسان یہ نہ جان لے کہ وہ کیوں پیدا ہوا ہے اور حقیقی کمال کیا ہے حقیقی مصلحت و مفسدہ کو بھی نہیں پہچان سکتا ہے ، کیا اسلام کا باقی رہنا اہم ہے یا یہ کہ اسلام پامال ہو جائے اور انسان کا مقصد باقی رہے ؛ جو چیز بھی حقیقی مقصد کے حصول کے لئے ہو وہ مصلحت ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ اگر صحیح شناخت موجود نہ ہو تو مصلحت و مفسدہ میں اختلاف پایا جاتا ہے بیان کیا : بہت سارے مواقع پر حالات اس کے خلاف ہوتے ہیں یعنی وہ چیز جو قرآن کریم کے مطابق افساد و فساد ہے اس کو مصلحت کے عنوان سے انجام دیا جاتا ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۴/