‫‫کیٹیگری‬ :
04 May 2017 - 20:38
News ID: 427904
فونت
آیت الله مصباح یزدی:
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے مومن کے بدترین لغزش غرور جانا ہے اور بیان کیا : غرور یعنی یہ ہے کہ انسان شیطان کے دھوکے میں آ جائے اور فکر کرے کہ اس کا حساب پاک و صاف ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں اپنے ہفتگی درس اخلاق میں بنی اسرائیل کے واقعہ کو بیان کرتے ہوئے اس میں موجود اخلاقی و قابل استفادہ نکات کی تشریح کی ۔

انہوں نے وضاحت کی : بعض وقت خیال کرتے ہیں کہ اسلام لائے اور حق مذہب قبول کیا اور انقلابی ہو گئے اور انقلاب کے لئے زحمت کی اس بنا پر کوئی ہم سے برتر و افضل نہیں ہے ، روایات میں بیان ہوا ہے کہ کیا شیعوں کے لئے کافی ہے کہ وہ کہے کہ اہل بیت علیہم السلام سے محبت کرتے ہیں ؟ اگر صرف دعوا سے انسان کا کام بن جائے تو دوسرے لوگ دوسرا دعوا کیا کرتے ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے رکن نے اس بیان کے ساتھ کہ صرف دوستی کا دعوا کرنے سے کام درست نہیں ہوتا ہے اظہار کیا : اگر انسان اپنے دوستی اور محبت میں صادق ہو تو اس کو خدا کی اطاعت کرنا چاہیئے ، اس طرح خود کو بڑا سمجھنا تو بنی اسرائیل کے فکر کے مشابہ ہے ، جو شخص حق کو جتنا زیادہ پہچانے گا اس کی ذمہ داری و اسی طرح زیادہ ہوتی جائے گی ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : مختلف میدان میں خداوند عالم کے نعمتوں کا شکر سیرہ اہل بیت علیہم السلام کی اطاعت ہے ، اگر اہل بیت کی پیروی کرنے والے ہیں تو چاہیئے کہ غور کرے کس حد تک عمل انجام دیا ہے، ایسی فکر نہیں ہونی چاہیئے اور شیطان وسوسہ نہ کرے کہ انسان ائمہ کو پہچان لے یہی کافی ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ انسان کو چاہیئے کہ آداب کو سیکھے بیان کیا : روایت میں زیادہ ذکر ہوا ہے کہ مومن کو چاہیئے کہ خود کو تمام خلق خدا سے بدتر جانے ؛ اس روایت کے مطابق انسان فکر نہیں کر سکتا ہے کہ کوئی اس سے بدتر ہے ، لغزش غرور ہے ، غرور یعنی یہ کہ انسان دھوکہ کھائے اور تصور کرے کہ اس کا حساب پاک و صاف ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬