رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تیس صفر شھادت امام ھشتم حضرت علی ابن موسی الرضا علیہما السلام کے دن پورے اسلامی جمھوریہ ایران میں مجالس و ماتم کا سماں رہا ۔
اس رپورٹ کے مطابق، پورے ایران سے ھزاروں عقیدت مند نے خود کو پا پیادہ مشهد مقدس پہونچایا تا کہ اس غریب امام (ع) کی شھادت کے دن آپ (ع) کی ضریح کے کنارے عزاداری کرسکیں اور آپ (ع) سے اپنی عقیدتوں کا اظھار کرسکیں ۔
مشھد مقدس کے حکام کی رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر تیس لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں نے خود کو مشهد الرضا (ع) پہونچایا ہے ۔
یہ رپورٹ بیان گر ہے کہ شهر مقدس قم میں بھی اس شھر کی عوام نے پورے جزبے کے ساتھ ماتمی جلوس نکالے اور حضرت امام رضا کی شھادت کا ان کی بہن حضرت فاطمہ معصومہ (س) کو پرسہ دیا اور بہت سارے لوگوں نے مسجد مقدس جمکران مسجد موعود حضرت ولی عصر (عج) تک خود کو پہونچا کر امام زمانہ (عج) کو ان کے جد بزرگوار کا پرسہ دیا ۔
نیز مراجع عظام حضرات آیات صافی گلپائگانی، مکارم شیرازی، وحید خراسانی، حسین نوری همدانی، جوادی آملی، جعفر سبحانی، شبیری زنجانی اور علوی گرگانی کے دولت کدہ اور ان کے دفاتر میں بھی مجلس منعقد ہوئیں جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔
ان مجالس میں مقررین نے حضرت امام رضا (ع) کے فضائل و مناقب بیان کئے اور معاشرے کو آپ کی سیرت سے درس لینے نیز اس کی پیروی کی تاکید کی ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشھور استاد اور قم میں رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کے دفتر کے ذمہ دار حجت الاسلام سید حسین حسینی قمی نے اپنی تقریر میں اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ شیعہ اهل بیت اطھار (ع) خصوصا حضرت امام رضا (ع) کی معرفت حاصل کریں کہا: اگر سچی معرفت حاصل ہوگی تو مشکلات حل ہوجائیں گی ۔
نیز حجج الاسلام فرشاد، گنجی، ذوالنور اور رزاقی نے حضرات آیات عظام ناصر مکارم شیرازی، جعفر سبحانی، نوری همدانی اور علوی گرگانی کے دفاتر میں تقریر کی اور حضرت ثامن الحجج (ع) کی حیات پر روشنی ڈالی ۔
یہ رپورٹ بیان گر ہے کہ کثیر تعداد میں عزادروں نے شیراز میں موجود حرم احمد بن موسی علیھما السلام کے روضہ پر مجالس منعقد کیں اور نوحہ و سینہ زنی کر کے شھادت امام ھشتم (ع) کا انہیں پرسہ دیا ۔
واضح رہے کہ حرم حضرت معصومہ (س) میں 7 شھدائے مدافع حرم کی نماز جنازہ آیت الله سعیدی نے پڑھائی اور پھر سوگواروں نے شان و شوکت کے ساتھ ان جانفشاروں کی تشییع کی ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۹۲