اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو سے ملاقات اور گفت و گو کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران عالمی جوہری توانائی ادارے کے ساتھ مثبت اور تکنیکی تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور مستقبل میں ریگولیٹری فریم ورک میں اس بین الاقوامی ادارے کے ساتھ تعلقات کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے انٹرنیشنل عالمی جوہری توانائی ادارے کو جوہری معاہدے کو مستحکم کرنے کیلئے اپنے فرائض کے تمام پہلووں پر عمل کرنا اور ان کی رپورٹوں کو تکنیکی اور غیرجانبدارانہ بنانے پر زور دیا۔
ایرانی صدر نے کہا : انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے ایران کے جوہری معاملہ کے مسائل کے حل میں اور پی ڈی ام جیسے پیچیدہ معاملے کو بند کرنے میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
انہوں نے جامع ایٹمی معاہدے کو ایک عظیم اور مثبت تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا جوہری معاہدہ ایک بڑا اور کامیاب معاہدہ ہے جو مذاکرات کرنے والے ممالک کی کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے ایک طرف میں خطے کے استحکام اور باہمی تعاون کو یقینی بنایا اور دوسری طرف ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ ہوگیا۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے تاکید کی : قائد اسلامی انقلاب کی فرمان کے مطابق اور اخلاقیات، مذہب اور ثقافت کی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران ، جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے اور خلاف ورزی کرنے میں پہل نہیں لے گا۔
انہوں نے کہا : اگر تمام فریقیں اپنے فرائض کے تمام پہلووں پر عمل کریں تو اسلامی جمہوریہ ایران اپنے تمام وعدوں پر عمل کرے گا اور امریکہ کی حالیہ ایران کے خلاف پابندیون کی توسیع کا اقدام، جوہری معاہدے کی کھلا خلاف ورزی ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ایران، جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس معاہدے کی پائیداری کا دارو مدار تمام فریقوں کی جانب سے اس کی پابندی کئے جانے میں مضمر ہے۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا : ایران، جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی میں کبھی پہل نہیں کرے گا اور جب تک دیگر فریق اس کی پابندی کرتے رہیں گے ایران بھی اس کی پابندی کرے گا۔ اور امریکہ کی خلاف ورزی، دنیا بھر میں اپنی بدنامی کا باعث ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا: عالمی جوہری توانائی ادارے کو جوہری معاہدے کی استحکام کیلئے غیرجانبدارانہ موقف اختیار کرتے ہوئے ایران کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے اور جوہری تجارت کے حوالے سے اپنے تمام فرائض پر عمل کرنا چاہئیے۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے کہا : ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ، سمندری نقل و حمل کیلئے پروپلشن نظام کی تعمیرکے حوالے سے باہمی تعاون کرسکتے ہیں۔
عالمی جوہری توانائی ادارے کے سربراہ یوکیا آمانو نے ایران کیجانب سے جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ رجحان جاری رہے گا۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے لیکر اب تک اپنے تمام وعدوں پر بخوبی عمل کیا ہے اور ان کا ادارہ بھی اس معاہدے پر عمل درآمد کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے یقین دلایا کہ آئی اے ای اے ایک غیر جانبدار اور فنی ادارے کے طور پر اپنا کام جاری رکھے گا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا : اس وقت تک جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران نے اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا ہے اور یہ بہت اہم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا : ہم تمام طاقت سے جوہری معاہدے کی حمایت کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ جوہری معاہدے کے بعد یوکیا امانو ۱۷ جنوری ۲۰۱۶ کے بعد دوسری مرتبہ اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کر رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۹۹/