رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر ثقافت و ارشاد اسلامی سید رضا صالحی امیری نے تہران میں منعقدہ ایک تقریب میں فریضہ حج کو عالم اسلام کے درمیان رابطے کی اہم بنیاد قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے ایرانیوں کو حج پر بھیجنے کے عمل کی بحالی کے لئے بھرپور کوشش کریں گے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا : ہماری کوشش ہے کہ ایرانی زائرین کو آسان راستے اور بغیر پریشانی کے حج اور عمرہ پر بھیجا جائے۔
انہوں نے فریضہ حج کو مسلمانوں کی وحدت کی علامت قرار دیتے ہوئے بیان کیا : یقینا حج نہ صرف دینی لحاظ سے مسلمانوں پر فرض ہوتا ہے بلکہ روح پروری کے لئے ایک بے مثال اقدام ہے۔
ایرانی وزیر ثقافت نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حج مسئلے کو حل کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے ساتھ رابطے میں ہیں اور دوسری طرف میزبان ملک (سعودی عرب) کو بھی چاہئے کہ ایرانی زائرین کی شرائط کے مطابق سازگار ماحول فراہم کرے۔
سید رضا صالحی امیری نے کہا : تمام ایرانی حکام رجعت پسند سعودیوں کی جانب سے بند کئے جانے والے حج اورعمرے کے راستے کو کھلوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا : اگر سعودی عرب، ضروری حالات فراہم کرے تو ایرانی حکومت ایرانی حاجیوں اور زائرین خانہ خدا کے لئے یہ راستہ فراہم کرے گی۔
سید رضا صالحی امیری نے حج کا راستہ بند کرنے کے سعودیوں کے اقدام کو عالم اسلام کو کمزور کرنا قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ حج کے راستہ کھلنے کا مطلب، اہل بیت اطہار (ع) کا ثمرہ دنیا تک منتقل کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ سال بے بنیاد وجوہات کی بنا پر ایران اور شام سمیت بعض اسلامی ملکوں کے حاجیوں کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
واضح رہے کہ دو ہزار پندرہ میں عید قربان کے دن سعودی حکام کے ناقص انتظامات اور ان کی نااہلی کی وجہ سے چار سو چونسٹھ ایرانی حاجیوں سمیت ہزاروں حاجی منی کی سرزمین پر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس افسوسناک سانحہ کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے سعودی حکام سے اس سانحہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن سعودی حکام نے نہ صرف ہٹ ڈھرمی رویے سے شفاف تحقیقات سے انکار کیا بلکہ اس سال ایرانی زائرین کو حج پر جانے سے بھی روک لیا۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۵/