‫‫کیٹیگری‬ :
29 December 2016 - 12:05
News ID: 425359
فونت
کیرلا کے شہر کالی کٹ کے جامعہ مرکز الثقافہ السنیہ کے زیر اہتمام آج یہاں ایک روزہ عظیم الشان میلاد النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کیرلا میں عظیم الشان میلاد النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ھندوستان کی ریاست کیرلا کے شہر کالی کٹ کے جامعہ مرکز الثقافہ السنیہ کے زیر اہتمام آج یہاں ایک روزہ عظیم الشان میلاد النبی (ص) کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ملک و بیرون ممالک کے مقتدر علماء کرام سمیت لاکھوں فرزندان توحید نے شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ھندوستان کے مقتدر عالم دین مولانا شیخ احمد ابوبکر نے کہا کہ محسنِ انسانیت کی آمد پوری کائنات کے لئے رحمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قیامِ امن کے لئے ضروری ہے کہ حکمران سیرتِ طیبہ کی روشنی میں زندگی گزاریں۔

رسول پاک (ص) کی زندگی کا ہر لمحہ پوری انسانیت کیلئے رُشد و ہدایت ہے۔ مولانا شیخ احمد ابوبکر نے ھندوستان کی موجودہ صورتحال پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کے مذہبی آئین اور ان کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے، جمہوری رواداری ختم کرنے کی ناپاک کوشش کی جاتی ہے۔ بے گناہ مسلمانوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، فرقہ پرست عناصر نے پورے ملک میں اقلیتوں کے لئے خوف و ہراس پیدا کیا ہے۔

دلتوں اور پسماندہ طبقہ پر ظلم و زیادتی ہو رہی ہے۔ ایسی فرقہ وارانہ سیاست سے ھندوستان کی سالمیت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ مولانا شیخ احمد ابوبکر نے عالمی سرکردہ شخصیات اور سربراہان مملکت سے اپیل کی ہے کہ وہ آپسی بھائی چارگی اور رواداری کے قائم کرنے میں پہل کریں، اسلامی سیاست کا مظاہرہ پیش کریں اور جمہوریت کی پاسداری کریں۔

مولانا شیخ احمد ابوبکر کا کہنا تھا کہ مسلمان ھندوستان میں رہ رہے تھے اور رہیں گے، ہمیں بے جا دوسرے ممالک میں جانے کی صلاح نہ دی جائے۔ یہ ملک مختلف ادیان و مذاہب کے ماننے والوں کا ہے، اس میں ہر ایک کو اپنے مذہبی حقوق کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی مکمل آزادی ہے۔

مولانا شیخ احمد ابوبکر نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے صفوں کے اندار اتحاد پیدا کریں، ملی و عائلی مسائل کے حوالے سے بیداری پیدا کریں، قوم کی نمائندگی میں پیش قدمی کریں۔

اس موقع پر ریاست کیرلا کے وزیر برائے حج و وقف کے ٹی جلیل نے کہا کہ حضور اکرم (ص) نے اپنے آخری خطبہ میں منافرت و نسلی امتیازی کو ختم کرتے ہوئے، انسانیت کے ساتھ اتحاد و اتفاق کا درس دیا، جو پوری دنیا کے لوگوں کیلئے نمونۂ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ معلم کائنات کی آمد رحمت ہی رحمت ہے لیکن ہمیں اسوۂ حسنہ پر چلنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر عبدالحکیم ازہری نے کہا کہ اسلام کی پہلی وحی کا پیغام ہی تعلیم ہے اور آج مسلمان تعلیم میں ہی پیچھے رہ گئے ہیں۔

انہوں نے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اعلی تعلیم کے لئے اپنے سماج کو بیدار کریں، تعلیم کے بغیر ہماری ہر ترقی نا مکمل ہے۔

میلاد النبی (ص) کی اس کانفرنس میں شیخ زاہد حسین الصدیقی قطر، ازلان شاہ ملیشیاء، نور الحسن آسٹریلیا، مسعود انصاری کنیڈا، محمد طالب ملیشیاء، ایوب خان احمد آباد انڈیا، مولانا عبد القادر کیرلا انڈیا نے بھی خطاب کیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تشکر از اسلام ٹائمز

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬