رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ابوجا میں موجود یوروپ یونین کی نمائندگی نے گذشتہ روز نائجیریا حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نائجیریا کے شیعہ رھنما حجت الاسلام و المسلمین شیخ زکزاکی کو جلد از جلد آزاد کرے ۔
نائیجریا کی فیڈرل کورٹ نے کچھ مدت قبل شیخ زکزاکی کی رہائی کا حکم دیا تھا مگر نائجیریا حکومت ان کی آزادی کی مخالف ہے اور مدعی ہے کہ ان کی آزادی ملت نائجیریا کے لئے خطرناک ہے ۔
نائجیریا کے صدر جمھوریہ محمد بوہاری نے گذشتہ اتوار کو اپنے عجیب و غریب بیان میں کہا ہے کہ شیخ زکزاکی کی آزادی ملک کے مفاد میں نہیں ہے ۔ مگر ان کی اہلیہ آزاد ہیں اور وہ جب چاہیں تب انہیں چھوڑ کر جیل سے جا سکتی ہیں ۔
انہیں بنیادوں پر یوروپ یونین کے سیاسی شعبے نے آج اپنا بیانیہ دیتے ہوئے کہ شیخ زکزاکی کو مزید جیل میں رکھے جانے پر تشویش کا اظھار کیا ہے ۔
اس بیانیہ میں آیا ہے کہ نائیجریا کی فیڈرل کورٹ کی جانب سے شیخ زکزاکی کی رہائی کا حکم دئے جانے کے آپ کو مزید جیل میں رکھا جانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے ۔
لہذا اقوام متحدہ کی ایمنسٹی کونسل نے سموار کے دن اپنے صادر کردہ بیانیہ میں شیخ زکزاکی کو اور ان کی اہلیہ کو جلد از جلد آزاد کئے جانے مطالبہ کیا ہے ۔
مگر نھضت اسلامی نائجیریا نے بتایا کہ نائجیریا کے سیکوریٹی مراکز شیخ زکزاکی کو آزاد نہ کرنے پر مصر ہیں کہ جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے ۔
واضح رہے کہ نائجیریا فوج نے 14 دسمبر 2015 کو نائجیریا کے شیعہ رھنما حجت الاسلام والمسلمین شیخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۴۴