‫‫کیٹیگری‬ :
31 January 2017 - 18:26
News ID: 426031
فونت
حجت الاسلام سبطین سبزواری :
شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر نے کہا : اسرائیل اور امریکہ کی مدد کی منتیں کرنے والے کبھی کسی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتے۔
حجت الاسلام سبطین سبزواری

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اسلام دشمن ایجنڈے پر عمل کررہے ہیں۔ وہ اپنی انتخابی مہم میں بھی مسلمانوں کے بارے میں اپنے بغض کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ان کی طرف سے سات ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلہ پر پابندی کوئی اچنبے کی بات نہیں۔ ایسے توہین آمیز فیصلوں کے بعد اب مسلم ریاستوں کو بھی سوچنا چاہیے کہ اتحاد امت کتنا ضروری ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ایران جیسا جرات مندانہ جواب دیتے ہوئے دوسرے ممالک کو بھی امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنی چاہیے ۔

حجت الاسلام سبطین سبزواری نے کہا کہ امت مسلمہ کی خود انحصاری کی پالیسی ہی انہیں اپنا کھویا ہوا مقام واپس دلوا اور وقار بلند کرو سکتی ہے۔ مسلم ممالک ایک دوسرے کے خلاف سازشیں کرنا بند کردیں اور توانائیاں صرف اسلام دشمنوں کے خلاف استعمال کریں تاکہ مسلمانوں کو کسی ملک کی طرف نہ دیکھنا پڑے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم حکمران اپنی دولت مغربی بینکوں میں جمع کرواتے اور عالمی اداروں سے سود پر قرض لے کر اپنی معیشت چلا رہے ہیں تو خود انحصاری اور غیرت کے فیصلے کیسے کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اسلامی جمہوری ایران کی اب تک کی پالیسیوں نے ثابت کیا ہے کہ توحید پرست اور اللہ وحدہ لاشریک کے اقتداراعلیٰ پر یقین رکھنے والاکسی کا دست نگر نہیں ہوسکتا۔ وہ امریکہ ، برطانیہ یا روس سے مدد مانگنے کی بجائے خود انحصاری پر عمل کرتا ہے تو دنیا کے ممالک اس کے پیچھے آتے اور اس کی شرائط کے مطابق ایٹمی معاہدہ کرتے ہیں۔ لیکن اسرائیل اور امریکہ کی مدد کی منتیں کرنے والے کبھی کسی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کرسکتے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ امریکی پابندیوں میں سے اچھائی کا پہلو ضرور نکلے گا اور مسلمانوں کو اپنی حیثیت کا اندازہ ہونے کے ساتھ ،خود انحصاری پر عمل اور اتحاد امت کی سوچ پیدا ہوگی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬