‫‫کیٹیگری‬ :
02 February 2017 - 14:38
News ID: 426069
فونت
حضرت آیت ‎الله جوادی آملی :
حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے کہا : مشرکین ربوبیت کو بھی قبول نہیں کرتے ہیں ، یہ کہ تدبیر و انتظامات خدا کے ہاتھوں میں ہے اس کو بھی قبول نہیں کرتے تھے ، اگر تدبیر و انتظامات خدا کے ہاتھوں میں ہے تو کیوں دوسروں کی طرف رجوع کرتے تھے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ ذاریات کی بعض آیات کی تفسیر کرتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ اگر ذات اقدس الہ جواد ہے تو کیوں بغیر زحمت کے خبر و فضل انسانوں تک نہیں پہونچاتا ہے بیان کیا : جود اور خداوند عالم کے تمام اسماء حسنی حکمت کے مطابق عمل کرتے ہیں اور حکمت الہی انسان کی تکامل میں ہے کہ انسان عالم ہو اور اپنے علم کے راستے سے دوسروں کی ضرورت پوری کرے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : انسان کی کامیابی اس کے علم صائب اور نیک عمل میں ہے اور اگر مفت میں ایک شخص کی پرورش کرے تو انسان کا بچپنا بذات خود باقی رہے گا تو بہترین جود یہ ہے کہ انسان کو مستغنی کرے نہ یہ کہ اس کو فقر کی حالت میں باقی رکھے ۔

انہوں نے بیان کیا : انسان کو غنی کرنا محال ہے ، ایک فقر ہے ایک استغنی اور ایک غنا ہے ، فقیر وہ شخص ہے کہ ضرورت مند و محتاج ہو اور کوئی چیز اس کی ضرورت کو پوری کرنے والا اس کے پاس نہ ہو ، مستغنی وہ شخص ہے کہ ضرورت مند و محتاج ہو اور جو چیز اس کی ضرورت کو پوری کرے وہ اس کے پاس موجود ہو اور غنی وہ ہے کہ جو اصلا ضرورت مند و محتاج نہ ہو اور اس جہان میں غنی صرف خداوند عالم کی ذات قدس ہے ، اگر دوسرے کسی طرف سے غنی ہیں تو وہ خداوند عالم کی طرف سے عنایت تھی کہ اس کے فقر و محتاجی کو خداوند عالم کی ذات نے پوری کی ہے اور شخص ہمیشہ فقیر ہو یہ کمال نہیں ہے لیکن مستغنی ہو تو یہ کمال ہے کہ خداوند عالم صحیح علم کے راستے سے اور نیک عمل کی وجہ سے اس کی مشکل کو حل کرتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۲۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬