رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ حج، عمرہ و زیارات پاکستان نے حج 2017ء کیلئے وفاقی وزیر مذہبی امور کا سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے حج کوٹہ کی 60 اور 40 فیصد تقسیم کا فارمولہ مسترد کر دیا۔
ہوپ کی سرکاری اور پرائیویٹ کوٹہ کی تقسیم 50،50 فیصد رکھنے کی قرارداد اور آپریشن ردالفساد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
2013ء میں کاٹا گیا حج کوٹہ انہی کمپنیوں کو دینے، جن کا کوٹہ کاٹا گیا تھا، 50 والوں کا حج کوٹہ 100 کرنے اور حج پالیسی 2017ء کا فوری اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حجت الاسلام محمد حسین اکبر کی زیرصدارت جعفریہ حج عمرہ و زیارات پاکستان پنجاب کے لاہور میں ہونیوالے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
جعفریہ حج و عمرہ و زیارات کے رہنماؤں نے لاہور ہائیکورٹ کے شیعہ حجاج کے حوالے سے فیصلے پر عملدرآمد کرنے اور حج پالیسی 2017ء کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق شیعہ حجاج کی ٹریننگ کیلئے مانگے گئے ناموں کی فہرست وزارت مذہبی امور کو ای میل کر دی گئی ہے، سرکاری اور پرائیویٹ شیعہ حجاج کے مسائل کے حل کے لیے حجت الاسلام رائے ظفر علی کو متفقہ طور پر کوارڈنیٹر مقرر کیا گیا ہے جو وزارت سے رابطے میں رہیں گے۔
اجلاس میں ہوپ کے تمام مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ 2013، میں وزارت مذہبی امور اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے درمیان ہونیوالے معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے اور حج 2016ء کی طرح حج 2017ء میں سرکاری اور پرائیویٹ حج کوٹہ کی تقسیم پچاس پچاس فیصد رکھی جائے اور 50 افراد کا کوٹہ رکھنے والوں کی مشکلات کا احساس کیا جائے اور ان کا کوٹہ کم از کم 2 بسوں کا کیا جائے اور حج پالیسی کا اعلان فوری کیا جائے تاخیر کی وجہ سے حج آپریشن متاثر ہو سکتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/