رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف سماجی کارکن اور البصیرہ کے شعبہ خواتین کی سربراہ سیدہ ہما مرتضٰی نے جماعت اسلامی پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ’’قومی مشاورت، عورت، اختیار اور پاکستانی معاشرہ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ملی یکجہتی کونسل کا شعبہ خواتین قائم کرنے کی ضرورت ہے، مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کا بھی ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا وقت کا تقاضا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اتحاد امت ناگزیر ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا سے باہر نکل کر اور اپنے اختلافات کو بھلا کر عملی طور پر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوں اور امت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اختلافات کو دور رکھ کر مشترکات پر جمع ہو جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں سیمینار کی منتظم اور داعی ڈاکٹر سمیعہ راحیل قاضی کو دعوت دیتی ہوں کہ وہ اس مشترکہ پلیٹ فارم پر خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے قدم بڑھائیں اور اس کی سرپرستی قبول کریں، ہم سب خواتین ان کے ساتھ ہیں۔
سیمینار سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق کے علاوہ ڈاکٹر سمیعہ راحیل قاضی، ڈاکٹر پروین خان، عائشہ ممتاز، نرجس حسینی، عروج ناصر، عائشہ منور، ام کلثوم قاضی، عافیہ سرور، عطیہ نثار، ڈاکٹر امۃ اللہ زریں، عائشہ جہانزیب، ڈاکٹر نوشین، دردانہ صدیقی، ڈاکٹر راشدہ، ڈاکٹر حمیرا طارق، مہتاب سراج الحق، ڈاکٹر ممتاز اختر اور دیگر نے خطاب کیا۔
آخر میں قومی مشاورت سیمینار ’’عورت، اختیار اور پاکستانی معاشرہ‘‘ کا مشترکہ اعلامیہ پیش کیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ آج پاکستان میں عورت شعور اور آگہی کی نئی منزلیں طے کر رہی ہے، مگر وہ اس بات کو بھی محسوس کرتی ہے کہ اس معاشرے میں حقوق نسواں کی پامالی بھی ایک رستا ہوا ناسور بنتا جا رہا ہے۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عورت سے متعلق ان تمام قوانین پر عمل درآمد کو ترجیح اول میں رکھا جائے جو تحفظ نسواں، رسوم و رواج ، وراثت میں حصہ، شادی بیاہ، کھیل، صحت مندانہ تفریح، طب اور تعلیم کے بنیادی حقوق سے متعلق ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰