رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انسانی حقوق کی نگراں تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے اسلحہ شعبے کے سربراہ اسٹیفن گوس نے اپنی رپورٹ میں شمالی یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کئے جانے کا اقرار کیا ۔
انہوں نے کہا: سعودی اتحاد کے ہاتھوں ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال سے پتہ چلتا ہے کہ یہ اتحاد یمنی عوام کی جان کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ۔
اسٹیفن گوس نے بتایا: سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک سمیت کلسٹر بم بنانے والے ملک برازیل کو چاہئے کہ ان بموں کے استعمال پر پابندی کے بین الاقوامی کنوینشن پر فورا دستخط کر دے ۔
انھوں نے تاکید کی: کلسٹر بموں میں شامل دھماکہ خیز مواد کے حامل اجزا، ایک بڑے علاقے میں پھیل جاتے ہیں اور اکثر اوقات وہ پھٹ نہیں پاتے جو پھر بعد میں بارودی سرنگ میں تبدیل ہوجاتے ہیں جو سرانجام جنگ کے بعد بھی عام شہریوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوتے ہیں ۔
اسٹیفن گوس نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا : سعودی عرب نے یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں اٹھارہ بار کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے حالانکہ سنہ دو ہزار آٹھ کے طے کردہ کنوینشن کے مطابق اس قسم کے بموں کے استعمال پر پابندی عائد کی جا چکی ہے اس لئے کہ اس طرح کے ہتھیاروں کا نشانہ عام شہری ہی بنتے ہیں جبکہ اس کنوینشن پر اب تک ایک سو آٹھ ممالک کہ جن میں برطانیہ بھی شامل ہے، دستخط کر چکے ہیں ۔
چند ماہ قبل نیز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ یمن میں کلسٹر بموں کے وجود نے اس ملک کے بعض علاقوں کو بارودی سرنگ میں تبدیل کر دیا ہے ۔
دوسری جانب سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج نے سعودی ایجنٹوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر کے انھیں بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے ۔
یمنی فوج نے صوبے مآرب میں کوفل فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنا کر کم از کم تئیس سعودی ایجنٹوں کو ہلاک اور چالیس سے زائد دیگر کو زخمی کر دیا ۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے جمعے کے روز صوبے تعز کے شہر المخا کے مشرق میں سعودی جارحین کے ٹھکانوں پر حملہ کر کے کئی ٹھکانوں کو تباہ اور ان ٹھکانوں میں موجود سعودی ایجنٹوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے ۔ نیز جیزان میں آرامکو کمپنی کو بھی اپنے حملے کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات دریافت ہوئی ہیں کہ سعودی عرب کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے المخا اور الزہاری کے علاقوں کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا ہے ۔
واضح رہے کہ مارچ دو ہزار پندرہ سے اب تک یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت میں گیارہ ہزار سے زائد عام شہری شہید ہو چکے ہیں ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ دسیوں ہزار زخمی ہو ئے نیز لاکھوں دیگر بے گھر ہوئے ہیں اور سعودی عرب کی جارحیت میں اس ملک کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۵۶