‫‫کیٹیگری‬ :
19 March 2017 - 23:46
News ID: 426982
فونت
حجت الاسلام قاضی عسکر :
حج کے امور میں ولی فقیہ کے نمائندے اور ایرانی حجاج کے سرپرست نے کہا : رواں سال حج کے موقع پر مختلف مقامات پر مشرکین سے برائت اور دعائے کمیل کے اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔
حجت الاسلام قاضی عسکر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی کے نمائندہ برائے امور حج و زیارات حجت الاسلام قاضی عسکر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بیان کیا : حج کے معاملات پر سعودی حکام کے ساتھ اتفاق رائے ہوگیا ہے اور ایرانی حجاج اپنے مخصوص اجتماعات میں مشرکین سے برائت کی رسم ادا کریں گے۔

قائد انقلاب اسلامی کے نمائندہ برائے امور حج و زیارات نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس سال 86 ایرانی زائرین کو حج پر بیھجاجائے گا اور حج کے موقع پر زائرین کے لئے دعائے کمیل کی روحانی محفل اور مشرکین کے خلاف یوم برائت کی تقریب بھی منعقد ہوں گی۔

انہوں کہا : ایرانی وفد نے سعودی وزیر حج کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں واضح طور پر اپنے مطالبات پیش کئے اور ان مذاکرات کے اختتام پر حتمی مفاہمت طے پاگئی جس کے نتیجے میں اس سال 86 ہزار ایرانی شہری حج کے عظیم فریضے کا شرف حاصل کریں گے۔

حجت الاسلام قاضی عسکر نے وضاحت کی : طے شدہ معاہدے کے مطابق، سعودی حکام نے ایرانی حجاج کرام کی عزت و وقار اور سیکورٹی کی ضمانت فراہم کی ہے۔

سنئیر ایرانی حج عہدیدار کار نے بیان کیا : سعودی حکام کے ساتھ ایرانی زائرین کو سیکورٹی کی مکمل فراہمی، طبی سہولیات، قونصلر خدمات تک رسائی اور دیگر موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور سعودی حکام نے ہمارے مطالبات مان لیے۔

انہوں نے کہا : گزشتہ سال جدہ ایئرپورٹ میں دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے اہلکاروں پر سعودی حکومت کی جانب سے کیس چلایا گیا اور اب یہ ملزمان جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی کے نمائندہ برائے امور حج و زیارات نے اسمارٹ برسلیٹ، پہنائے جانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بیان کیا : اس قسم کے کڑے، صرف مخصوص بیماروں کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں تاکہ ان کی صحت کے حوالے سے فوری معلومات حاصل ہو سکیں۔

انہوں نے کہا : مسجدالحرام میں کرین حادثے کے نتیجے میں شہید ہونے والے ایرانی زائرین کے لئے سعودی بادشاہ کے احکامات کے مطابق معاوضے دئے جائیں گے اور بن لادن کمپنی بھی معاوضہ دے گی۔

حجت الاسلام قاضی عسکر نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : منیٰ کے المناک سانحے میں شہید ہونے والے ایرانی زائرین کے کیس پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا : سانحہ کرین اور منیٰ میں شہید ہونے والے زائرین کے اہل خانہ کے دو افراد کو حج کے لئے بھیجا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی حکام نے سن دو ہزار سولہ میں بے بنیاد وجوہات کے تحت ایران اور شام سمیت بعض اسلامی ملکوں کے شہریوں کی حج کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی تھی۔ یہ پابندی ایسے وقت میں لگائی تھی جب سن دو ہزار پندرہ کے حج کے دوران، سعودی حکام کی بد انتظامی اور نااہلی کے نتیجے میں چار سو چونسٹھ ایرانیوں سیمت ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے تھے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۴۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬