‫‫کیٹیگری‬ :
21 March 2017 - 21:01
News ID: 427022
فونت
قائد انقلاب اسلامی:
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مذہبی امور اور انقلابی اقدار کی ایرانی عوام کی مکمل پابندی اور شاندار وفاداری کی تعریف کرتے ہوئے اس کو ایرانی عوام کے اتحاد کا مظہر قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کے آغاز پر مشہد مقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مبارک میں زائرین اور مجاورین کے ایک عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں مزاحمتی اقتصاد کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ملک میں ترقی اور پیشرفت کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیئے گئے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی مشہد مقدس میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں دسیوں ہزار زائرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا : اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے ایک بار پھر یہ توفیق عطا فرمائی کہ میں اس روحانی اور ملکوتی بارگاہ میں آپ سے خطاب کروں۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال کو ملک کے لئے ایک اہم سال قرار دیتے ہوئے فرمایا : یہ سال اقتصادی لحاظ سے بھی اور آئندہ صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کی بنا پر سیاسی لحاظ سے بھی بہت اہم ہے۔ معاشی ترقی اور اقتصادی مسائل کے حل کی طرف انقلابی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور انشااللہ ملکی حکام اس حوالے سے تعمیری کردار ادا کریں گے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا : گذشتہ برس ایران کے عوام نے کچھ اقتصادی مشکلات کے باوجود سیاسی اور انقلابی میدانوں میں شاندار کارنامے رقم کئے اور یوم القدس اور یوم آزادی کے جلوسوں میں تاریخی شرکت کر کے انقلاب سے اپنی وفاداری کا ایک بار پھر بھرپور ثبوت پیش کیا۔

آپ نے فرمایا : مذہبی اور روحانی اجتماعات اور پروگراموں میں شرکت کے تعلق سے بھی گذشتہ برس ایران کے مومن عوام کی شرکت پہلے سے کہیں زیادہ تھی اور یہ بہت ہی اہم بات ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا : یوم آزادی کے جلوسوں اور ماہ محرم و صفر کے اجتماعات اور پروگراموں میں ایرانی عوام کی وسیع شرکت، دوست و دشمن دونوں کے لئے اہم پیغام کی حامل ہے اور اس سے دوست و دشمن سب کے سامنے ایرانی عوام نے اپنی شناخت کو منوایا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ اس طرح کے اجتماعات میں ایرانی عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ایران کے عوام، دین و مذہب کے امورکی پابندی کا معاملہ ہو یا ملک کے سیاسی معاملات اور انقلابی اقدار کی حفاظت کی بات ہو، ہر میدان میں پوری طرح متحد ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کے اتحاد اور انقلاب و اسلامی نظام نیز مذہبی امور کی پابندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا : نیا سال بھی اس لحاظ سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔

آپ نے اقتصادی مسائل کو ملک کے مسائل میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اقتصادی میدان میں سرعت عمل کا مظاہرہ کیا جائے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا : اگر ایران کے عوام کے نقطہ نگاہ سے اقتصادی مسائل سرفہرست ہیں تو دشمن نے بھی ان ہی مسائل کو اپنی ترجیحات میں قرار دے رکھا ہے اور دشمن، ایران کو اقتصادی میدان میں کمزور کر کے عوام اور حکومت کے دمیان فاصلہ پیدا کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اس طرح اپنے مقاصد حاصل کرسکے۔

آپ نے فرمایا : ایران کے نادان اور بے دین دشمن برسوں سے اس میدان میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے لیکن وہ اب تک ناکام رہا ہے اور آئندہ بھی اس کو کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن آج اقتصادی شعبہ میں ہمارے لئے مشکلات ایجاد کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے لہذا ہمیں بھی اقتصادی شعبہ میں اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے اور ملک کے اقتصاد کو بہتر بنانے کے لئے اچھے، فعال اور انقلابی مدیروں کی ضرورت ہے۔

آپ نے فرمایا : دشمن ہم پر اقتصادی شعبہ میں دباؤ ڈال رہا ہے دشمن نے ہمارے خلاف اقتصادی جنگ چھیڑ رکھی ہے لہذا ہماری توجہ بھی اقتصادی شعبہ پر مرکوز ہونی چاہیے۔

قائد انقلاب اسلامی نے ایران کے مرد اور خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا : ملک کی اصل ترجیح معیشت ہے اور اس مقصد کے لئے ایران میں اقتصادی سرگرمیوں اور معاشی ترقی کے عمل کو مزید تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا : دشمن کا اصل مقصد اقتصادی پابندیوں کے ذریعے سے ایرانی قوم میں مایوسی پھیلانا ہے، مگر ایرانی قوم یہ بات جانتی ہے کہ ان کا دشمن جاہل اور ناکام ہے کیونکہ وہ سالوں سے سازشیں کر رہا ہے مگر اللہ کے فضل و کرم سے وہ ایرانی قوم کے سامنے مایوس اور ناکام رہا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور ایرانی عوام کے لئے اسلامی نظام کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : اسلامی جمہوری نظام نے اس عرصے میں انتہائی غیر معمولی کارنامے انجام دیئے ہیں اور عوام کی بہت زیادہ خدمت ہے۔

آپ نے فرمایا : اگر ان خدمات کا طاغوتی حکومت کے دور سے موازنہ کیا جائے تو واضح ہو جائے گا کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام نے عوام کی کتنی زیادہ خدمت کی ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے علمی اور سائنسی میدانوں میں ایرانی نوجوانوں کی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا : اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے ایران میں علمی ترقی پچیس گنا زیادہ ہوئی ہے ۔

آپ نے ایرانی نوجوانوں میں پائے جانے والی بے پناہ استعداد کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : جب ہم یہ کہتے ہیں کہ مستقبل میں ایران میں بہت ہی اہم کام انجام پائیں گے تو بااستعداد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ہی یہ بات کہی جاتی ہے۔

اسلامی انقلاب کی تاریخی کامیابی کے بعد ایران مختلف شعبوں اور میدان میں ایران کی شایان شأن کامیابوں اور ترقی کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا : ملک کی آبادی 4 کروڑ سے بڑھ کر 8 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، انفراسٹیکچر کے حوالے سے عظیم اقدامات اٹھائے گئے ہیں، ملک میں شاہراہوں کی تعمیرات میں 6 گنا اضافہ ہوا اور بندرگاہوں کی گنجائش بھی 20 گنا بڑھ گئی۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا : آج ایران میں 50 لاکھ طالب علم مختلف مراحل میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ توانائی کی پیداوار میں 14 فیصد اضافہ ہوگیا اور غیرتیل مصنوعات کی درآمدات میں 57 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے عظیم قدرتی ذخائر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : گیس کے ذخائر کے لحاظ سے ایران دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ دشمن نے بلاوجہ اپنی نظریں ایران پر نہیں جمائی ہیں دشمن چاہتے ہیں کہ ایران کے قدرتی ذخائر پر تسلط حاصل کرلیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن معاشی خامیوں کو اسلامی نظام کی طرف نسبت دینے کی کوشش کررہا ہے اور وہ اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ اسلامی نظام اقتصادی مشکلات کو حل کرنے کی قدرت نہیں رکھتا حالانکہ اسلامی نظام کے خلاف یہ پروپیگنڈہ غلط اور بے بنیاد ہے اسلام ایک جامع اور کامل نظام ہے اور اسلام کی عوام کے معاشی امور پر گہری توجہ ہے۔ لیکن بعض غیر فعال اور ناتجربہ کار مدیروں کی وجہ سے اقتصادی اور معاشی  مشکلات کا سامنا ہے ۔

آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا : آج ملک اور قوم کو مضبوط اقتصاد، پائیدار قومی پیداوار اور طاقتور انتظامیہ کی ضرورت ہے مگر یہ مقاصد قومی اتحاد اور یکجہتی کے بغیر لاحاصل ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے ایران کے آئندہ صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ میرے لئے جو چیز سب سے زیادہ اہم ہے وہ یہ ہے کہ لوگ زیادہ سےزیادہ پولنگ اسٹیشنوں پر جاکر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں ۔

واضح رہے کہ سرکاری رپورٹس کے مطابق، اس وقت 35 لاکھ مسافر اور زائرین مشہد پہنچ چکے تھے۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۱۳۲۸/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬