رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے شام کے صدر بشار اسد سے ٹیلیفون پر گفتگو میں شام پر امریکی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس حملے کو دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی قراردیتے ہوئے کہا : دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ایرانی عوام اور حکومت ، شامی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے امریکی میزائل حملے کی شدید مذمت اور اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا : شام کے خلاف امریکی حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے امریکہ عالمی سطح پر بد امنی ، بدنظمی اور دہشت گردی کوفروغ دے رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے تاکید کرتے ہوئے کہا : شام کی علاقائی سالمیت کے دفاع اور دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ایرانی قوم شامی حکومت اور قوم کے ساتھ بدستور کھڑی رہے گی۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے شام پر امریکی حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ایران شام کی ارضی سالمیت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی عوام اور حکومت کی حمایت جاری رکھےگا۔
انہوں نے شام کے شعیرات ایئر بیس پر امریکی میزائل حملے کو دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی قراردیتے ہوئے کہا : دنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں اور اسرائیل و سعودی عرب جیسی سفاک حکومتوں کا اصلی حامی ہے۔
اس موقع پر شام کے صدر بشار اسد نے بھی اپنی گفت و گو میں کہا : شام کے ہوائی اڈے پر امریکی میزائل حملے نے ہمیں دہشت گردوں کے جڑ سے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم بنا دیا ہے۔
اس گفتگو میں صدر بشار اسد نے ایران کی بے لوث حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا : شام کی حمایت اور امداد پر اسلامی جمہوریہ ایران کا کردار قابل تعریف ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : امریکہ شام میں شکست خوردہ وہابی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کررہا ہے لیکن امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کی شکست یقینی ہے۔
شامی حکومت نے امریکہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرہ اندوزی اور اپنے ہی لوگوں پر اس کے استعمال کے جھوٹے بیانات کو مسترد کر دیا۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۴۲/