رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے سربراہ صادق آملی لاریجانی نے اعلی عدلیہ کے حکام ایک اجلاس سے خطاب میں امیرالمومنین علی (ع) کی روز ولادت کی مناسبت پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے ماہ مبارک رجب کے ایام کو بے شمار عظمت کا حامل جانا ہے اور کہا : ان ایام خاص کر ایام لابیض مخصوص عظمت رکھتا ہے جو خداوند عالم کے بندے کے لئے خاص لطف و کرم عنایت کرتا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں رجب کی ۱۳ تاریخ جو مولی الموحدین علی ابن ابی طالب (ع) کی روز ولادت ہے اس روز کی عظمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : آج کے دن ولی الله الاعظم و جانشین خاتم الاولیاء کا مبارک وجود انسانی معاشرے کو عطا کی گئی جس کی وجہ سے ہم سب لوگوں کے لئے ضروری ہے کہ اس عظیم روز سے استفادہ کریں ۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے اپنی گفت و گو کے دوسرے حصہ میں تاکید کرتے ہوئے کہا :امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کو صرف شام پر جارحیت کرنے کے لئے بہانہ بنایا جبکہ ایسی جارحیت سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ امریکہ دنیا میں جنگل کا قانون کی پیروری کرتا ہے۔
اس موقع پر دنیا میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شامی ائیر بیس الشعیرات پر امریکی جارحیت جنگل کے قانون کی علامت ہے تاہم دہشتگردی کی لہر امریکہ کو بھی لے ڈوبے گی۔
ایرانی چیف جسٹس نے امریکہ کا سامراجی رویہ اور اس کی جارحانہ پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنیا اور کہا کہ کہ امریکہ کی نظر میں دنیا کے کوئی بھی طاقتور ملک اقوام متحدہ کے قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دنیا کے کسی بھی خودمختار ملک کو بموں اور میزائلوں کے ساتھ جارحیت کا نشانہ بناسکتے ہیں۔
انہوں نے امریکہ کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مزاحمتی پالیسی کی پیروی پر زور دیا اور مزید بتایا کہ کیا امریکہ کی دوسرے ممالک پر جارحیت کرنا اور نہتے انسانوں کا قتل عام کرنا اس مہذب دنیا میں گنجائش ہے۔
دہشت گردی کے خلاف امریکی کے جھوٹے دعوے اور نام نہاد جنگ کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ اور مغربی طاقتیں جان لیں کہ وہ خطے میں رونما ہونے والے حقائو کو اقوام رائے سے نہیں چھپاسکتے۔
شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے ایسے اقدامات میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے بین الاقوامی سطح پر ایک غیرجانبدرانہ تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔/۹۸۹/ف۹۳۰ک۴۹۶/