رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رستم مینیخانوف مسلمانوں کے امور میں روس کے صدر پوٹین کے نمائندے اور تاتارستان کے صدر مملکت نے اپنے ہمراہوں کے ساتھ آستان قدس رضوی کے محترم متولی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اس ملاقات میں ایرانی قوم اور تاتارستانی قوم کے درمیان قربت اور نزدیکی کا اہم ترین سبب مذہب کو قرار دیا اور کہا: اسلامی جمہوری ایران اور تاتارستان کے درمیان رابطہ صرف دو پڑسی ملک ہونے کی ہی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اسلامی و مذہبی عقیدوں کا ایک ہونا بھی بنیادی سبب ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے دونوں قوموں کے درمیان عمیق اعتقادات میں اشتراک خوشحالی کا سبب ہے کہ جو آئندہ زیادہ سے زیادہ دوستی کا باعث ہوگا، کہا: بے شک مقام معظم رہبری کا ارادہ اسلامی جمہوری ایران کی حکومت اور عہدے داروں کے متعلق ان دو ملکوں کے درمیان رابطہ کو بہتر بنانے کا ہے؛ آج اسلامی ایران، تاتارستان اور روس کے درمیان بہت زیادہ دوستانہ تعلقات موجود ہیں اور انشاء اللہ امید ہے کہ اس سے بھی زیادہ مضبوط روابط رہیں گے۔
خبرگان رہبری کونسل کی مجلس صدارت کے رکن نے مزید کہا: آستان قدس رضوی اپنی یوینورسٹیوں میں جیسے رضوی اسلامی علوم یونیورسٹی اور امام علی رضا علیہ السلام یونیورسٹی میں اسٹوڈینٹس کے رجسٹریشن کے سلسلے میں تاتارستان کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ کے لیے ایک مطالعاتی فرصت ہے اور صحت سیاحت وزیارت اور علمی میدان میں تاتارستان کے ساتھ بہت زیادہ تعاون رہا ہے ۔
انہوں نے اس مطلب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری خطی نسخوں کا سب سے بڑے اور عظیم مرکزوں میں سے ایک ہے ، کہا: یہ ممکن ہے کہ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کی منتخب ومفید کتابوں کا روسی اور تاتاری زبان میں ترجمہ ہو تاکہ تاتارستان کے لوگ آسانی کے ساتھ ان منابع سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رئیسی نے اپنی گفتگو میں آستان قدس رضوی کو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے پناہ گاہ اورمشکلات میں آرام و سکون کی جگہ قرار دیا اور کہا: حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا روضہ منورہ ہر سال تین کروڑ زائرین کا میزبان رہتا ہے اور خصوصا ہرسال کے ابتدائی لمحات میں کہ جو سال کے تحویل کا وقت ہوتا ہے تقریباچار کروڑ زائرو مجاور حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ کے ہال و صحن اور اطراف میں جمع ہوجاتے ہیں۔
اسی طرح اس ملاقات میں تاتارستان کے صدرمملکت نے اسلامی ایران کے عہدے داروں کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور آستان قدس رضوی کے ساتھ روابط کو زیادہ سے زیادہ آگے بڑھانے پر تاکید کے ساتھ کہا: تاتارستان ملک کے اکثر لوگ مسلمان ہیں اور اسی وجہ سے اسلامی جمہوری ایران اور آستان قدس رضوی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ رابطہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
رستم مینیخانوف نے آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کی کافی تعریف کی اور کہا: آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری بہت عظیم ، با شکوہ اور مستغنی ہے،کہ جو ایران کی عظیم قوم کی ثقافت و ادب و ہنر کی عظمت کی شاہکار ہے اور ملک تاتارستان اس لائبریری کے ساتھ ثقافتی و علمی روابط کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مسلمانوں کے امور میں پوٹین کے نمائندے اپنے ہمراہوں کے ساتھ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ کی زیارت سے مشرف ہوئے اور آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کا دیدار کیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/