رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، سعودی عرب میں انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ میں کے خصوصی نمائندے بین امرسن نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی حکومت ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور قومی اتحاد کے تحفظ کے بہانے جارحانہ اقدامات انجام دیتی ہے اور آزادی بیان کے حامیوں کوگرفتار اور انہیں تشدد کا بناتی ہے۔
بین امرسن نے اپنی اس رپورٹ میں جو انھوں نے سعودی عرب کا پانچ روزہ دورہ کرنے کے بعد تیار کی ہے کہا ہے کہ ریاض کے حکام نے نہ صرف، یمن پر جارحانہ بمباری کی ہے جس میں ہزاروں یمنی خاندان مارے جا چکے ہیں بلکہ غیرجانبدارنہ تحقیقات کی اجازت نہیں دی اور بہت سے صحافیوں کو صرف آزادی بیان کی حمایت کی بنا پر قید کر رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں سعودی عرب میں بے جا گرفتاریوں اور کٹھ پتلی عدالتوں سے ناجائز فائدہ اٹھائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بہت سے افراد کو صرف آل سعود کے طریقہ کار پر تنقید کی بنا پر جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکام بنیادی ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور بغیرکسی ثبوت اور دلیل کے مخالفین کو سزائیں سناتے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰