رسا نیوز ایجنسی کی منامہ پوسٹ سے رپورٹ کے مطابق، بحرینی علمائے کرام نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ عوامی خواہشات کے بجائے اغیار کی خدمت کرنے والی حکومتوں سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔
جمعرات کے روز بحرین میں فیفا کا ایک اجلاس ہونے والا ہے جس میں کھیلوں سے متعلق ایک اسرائیلی وفد بھی شرکت کر رہا ہے۔ اس سے پہلے ، بحرین کی بارہ شہری تنظیموں نے بھی اپنے ملک میں اسرائیلی وفد کی موجودگی کی کھل کر مخالفت کی تھی۔بحرین کی عوامی اور سیاسی تنظیموں نے اسرائیلی وفد کی آمد کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا بھی اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب منگل کی رات مغربی منامہ میں واقع سرکردہ عالم دین آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنا دینے والے سیکڑوں شہریوں نے بھی حکومت کی جانب سے اسرائیلی وفد کی آمد کو منظوری دینے کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اسرائیلی وفد کے دورہ بحرین کو بحرینی عوام کی توہین قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔/۹۸۸/ ن۹۴۰