رسا نیوز ایجنسی کی نمر چینل سے رپورٹ کے مطابق، سعودی فوجیوں نے قطیف کے المسورہ نامی محلے کی شدید ناکہ بندی کی اور تین گھنٹے تک عام لوگوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور گلیوں میں فائرنگ کرتے رہے۔
سعودی عرب کے شیعہ آبادی والے علاقے العوامیہ اور قطیف میں تقریبا چھے سال سے پرامن عوامی مظاہرے جاری ہیں اور علاقے کے عوام حکومت کے متعصبانہ رویئے کے خاتمے اور وسیع سیاسی و اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پرامن مظاہرین کے خلاف سعودی حکومت کے پرتشدد اقدامات کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں سیاسی مخالفین کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب المیادین ٹی وی نے رپورٹ دی کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بناتے ہوئے مختلف علاقوں میں رہائشی مکانات پر بمباری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے جنوبی صوبے تعز میں خالد بن الولید چھاؤنی میں اشیائے خورد و نوش کے حامل ایک ٹرک کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا۔
ابھی تک ممکنہ نقصان کے بارے میں کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔سعودی عرب کی اس جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں نے بھی شمالی صوبے الضالع اور صوبے عسیر کے علاقے الربوعہ میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی۔
یمنی اسنائپروں نے بھی المخا میں ایک سعودی فوجی کو ہلاک کر دیا۔دریں اثنا ایک فوجی ذریعے نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ صنعا کے شمال مشرق میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کے ٹھکانوں پر یمنی فوج اور عوامی رضاکاروں کے حملے میں کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
جنوبی سعودی عرب میں نجران کے علاقے میں بھی الخضرا گذرگاہ کے قریب یمنی فوجیوں نے سعودی اتحاد کے دو فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰