‫‫کیٹیگری‬ :
28 May 2017 - 18:08
News ID: 428285
فونت
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی:
جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ اقلیت و اکثریت کسی بھی زمانہ میں حقانیت کی علامت نہیں رہی ہیں بیان کیا : کمی و زیادی کے معیار کے ذریعہ حق کو مشخص نہیں کیا جا سکتا ہے اور ایسا کرنا سراسر غلط ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے ایران کے مقدس شہر قم کے آستانہ مقدس حضرت معصومہ قم (س) کے امام خمینی (ره) شبستان میں اس بیان کے ساتھ کہ رمضان المبارک کا مہینہ خداوند عالم کی طرف لوٹنے کا مہینہ ہے بیان کیا : رمضان المبارک کا مہینہ قرآن کریم کے نزول اور شب قدر کی وجہ سے خاص برکت کا حامل ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : رسول خدا (ص) کا چہرہ رمضان مبارک کے شروع ہونے کے زمانہ میں بدل جاتا تھا ، دعا و عبادات اور نیک اعمال کہ ہمیشہ انجام دیتے تھے لیکن اسیروں کو آزاد کرنا اور قرآن کریم کی تلاوت اور نماز اس مہینہ میں کئی گنا زیادہ انجام دیتے تھے ۔

جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر نے وضاحت کی : ایک روز رسول اکرم (ص) لوگوں کی طرف رخ کر کے فرمایا : اے لوگوں جو شخص بھی رمضان المبارک میں اس شرائط کے ساتھ روز رکھ سکے ، خاموشی یعنی کم گفت و گو کرنا اور اطمینان رکھتا ہو تو یہ شخص قیامت کے روز مقرب بارگاہ الہی ہے اس طرح کہ گھٹنہ گھٹنہ یعنی قدم نہ قدم حضرت ابراهیم (ع) کے ساتھ بہشت میں داخل ہوگا کہ یہ عظیم مقام ہے ؛ کیونکہ حضرت ابراهیم (ع) خلیل الرحمان ہیں اور قرآن کریم و حضرت رسول اکرم (ص) نے ان کو معنوی والد کے عنوان سے تعارف کرایا ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے اس تاکید کے ساتھ کہ حضرت رسول (ص) رمضان مبارک کے شروع ہونے پر دعا کرتے تھے اور فرماتے تھے : اے خدا رمضان المبارک کا چاند ظاہر ہوا اس مہینہ کو ہم لوگوں کے لئے سلامتی و ایمان و صحت اور مرض و بیماری سے دوری کا میہینہ قرار دے ۔ یہاں پر حضرت کا مقصد یہ تھا کہ خداوند عالم مدد کرے کہ روزہ نہ رکھ پانے کا خطرہ لاحق نہ ہو ، بے حرمتی و خلاف ورزی میں مبتلی اور گناہ میں اضافہ اس مہینہ میں انجام نہ پا سکے ؛ کیونکہ رمضان خدا کے نام میں سے ہے اور رمضان خداوند عالم کے لئے ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : قرآن کریم کتاب خاص نہیں ہے بلکہ تمام لوگوں کو چاہیئے کہ اس کے مطالب کو سمجھیں کیونکہ خود قرآن کریم کی آیات میں بیان ہوا ہے کہ «وَلَقَدْ یسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکرِ» لیکن غور کرنا چاہیئے کہ سمجھنے کے بھی کئی مراتب ہیں قرآن کریم کی آیات کے عمیق مطالب کا ادراک صرف اہل بیت (ع) سے مخصوص ہے جیسے آیات متشابہ اور اس طرح کی دوسری آیات کو صرف انبیاء و اولیاء الہی ہی سمھتے ہیں ۔

جامعہ المصطفی العالمیہ کے فیکیلٹی ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کریم فہم و عمل کی کتاب ہے بیان کیا : رسول اکرم (ص) اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ اگر یہ پانچ چیزوں کو حاصل کر چاہتے ہو یعنی اگر چاہتے ہو تمہاری زندگی کامیاب و خوشی کے ساتھ گزرے اور مشکلات و مصیبت سے دور رہے ، اور اگر چاہتے ہو کہ شہدا کی موت تمہاری موت ہو ، اگر چاہتے ہو تمہاری زندگی نیکی میں گزرے اور تمہاری موت شہید کی ہو اور قیامت کے روز نجات حاصل کرو اور قیامت کے روز سائیبان چاہتے ہو اور گمراہی کے زمانہ میں ہدایت چاہتے ہو تو قرآن سے انسیت و قربت حاصل کرو اور قرآن کریم سے دوری اختیار نہ کرو ۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے وضاحت کی : قرآن کریم تین دلیل کی وجہ سے انسانی زندگی میں یہ پانچ اثر رکھتا ہے ؛ کیونکہ کلام خداوند عالم رحمان ہے اور خداوند عالم قرآن کریم میں تجلی کی ہے ، شیطان کے مقابلہ میں انسان کی حفاظت و تعویز رہا ہے اور نامہ اعمال کے بہتری کا سبب ہوتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۹۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬