رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ (مجلس شورای اسلامی) کے بین الاقوامی امور کے مشیرحسین امیرعبداللہیان نے گزشتہ روز تہران میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے دفتر کے سربراہ خالد القدومی کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پرانحصار کرنے سے سعودی عرب اور بحرین کو کچھ حاصل نہیں ہوگا.
امیرعبداللہیان نے کہا کہ آل خلیفہ کی حکومت نے سعودی عرب اور امریکہ کی حمایت کے لئے آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کا فوجی محاصرہ کیا اور اس قسم کے اقدامات بحرین کے داخلی بحران کے پیچیدہ ہونے کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نےناجائز صہیونی حکومت کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عربی اسرائیلی تعلقات کو معمول پر لانا حاصل نہیں ہوگا اور قدس مسلمانوں کے پہلا قبلہ باقی رہے گا.
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سربراہ خالد القدومی نے کہا کہ حماس اپنی نئی دستاویز پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اپن گزشتہ کے موقف پر قائم ہے اور ہم نے نئی دستاویز میں فلسطین کی سالمیت کو برقرار رکھنے، ناجائز صہیونی حکومت کو تسلیم نہ کرنے، قدس مسلمانوں کے قبلہ اول ہونے اور فلسطینی مہاجروں کی واپسی پرزور دیا ہے.
خالد القدومی نے امریکی صدر ٹرمپ کے سعودی عرب کے حالیہ دورے کے حوالے سے کہا کہ یہ دورے کا مقاصد بالکل واضح اور یہ دنیا بھر میں پریشانی کی نشاندہی کرتا ہے.
خالد قدومی نے اس ملاقات میں ایران میں فلسطین کی حمایت میں چھٹی عالمی کانفرنس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران واحد اسلامی ملک ہے جو فلسطینیوں کا سچا حامی ہے اور فلسطینی عوام کو ایران کی حمایت پر فخر ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰